19 جون ، 2013
اسلام آباد … وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایران سے گیس درآمد معاہدے میں تاخیر سے جرمانوں کا نفاذ کوئی نئی بات نہیں، معاہدے کے مطابق جرمانہ صرف پاکستان پر ہی نہیں بلکہ جو ملک تاخیر کرے گا اس پر ہوگا۔ اسلام آباد میں جیو نیوز سے گفتگو میں وزیر پیٹرولیم نے کہا ہے پاکستان ایران سے گیس کی درآمد کے معاہدے کا احترام کرے گا ۔ ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ ایران سے گیس کی درآمد میں تاخیر پر پاکستان پر جرمانے کا نفاذ کوئی نئی بات نہیں، معاہدے میں اس کا ذکر ہے،جرمانہ صرف پاکستان کو ہی نہیں اگر ایران کی طرف سے تاخیر ہوتی ہے تو اسے بھی جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ وزارت پیٹرولیم کی کمپنی انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز جس کو ایران سے گیس کی درآمد کا کام سونپا گیا ہے کے ذرائع کے مطابق پاکستان کی طرف تاخیر کی صورت میں 31 دسمبر 2014ء کے بعد پاکستان کو یومیہ 30لاکھ ڈالر جرمانہ ادا کرنا ہوگا جبکہ منصوبے پر ایران کی طرف سے تاخیر پر ایران کویومیہ 35 لاکھ ڈالر تک جرمانہ دینا پڑے گا۔ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے تحت پاکستان 31 دسمبر 2014ء سے یومیہ 75 کروڑ مکعب فٹ گیس درآمد کرے گا۔