19 جون ، 2013
اسلام آباد … سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق نے پاکستان حوالگی کے بارے میں عدالتی فیصلے کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے خود کو پاکستانی حکام کے حوالے کرنے پر رضا مندی ظاہر کردی، توقیر صادق کی جولائی کے دوسرے ہفتے میں پاکستان واپسی متوقع ہے۔ ذرائع نے جیو نیوز کو بتا یا ہے کہ سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق نے 3 جولائی کو ابوظہبی کی مقامی عدالت میں پیش ہوکر رضا کارانہ پاکستان واپسی کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق توقیر صادق سے پاکستانی سفارتخانے کے ویلفیئر اتاشی غلام فاروق کی متحدہ عرب امارات کی جیل میں ملاقات ہوئی جس میں توقیر صادق نے زبانی اور تحریری طور پر اپنی وطن واپسی کی یقین دہانی کرائی۔ توقیر صادق کی طرف سے لکھے گئے خط اور وزارت خارجہ کو پاکستانی سفارتخانے کی طرف سے موصول ہونے والے تازہ خط کی کاپی جیو نیوز کو موصول ہوگئی ہے۔ توقیر صادق نے اپنے خط میں لکھا ہے وہ جیل حکام کو 10 روز پہلے لکھ کر دے چکے ہیں کہ وہ رضاکارانہ طور پر پاکستانی حکام کے سامنے سرینڈر کر رہے ہیں۔ توقیر صادق نے لکھا ہے کہ وہ پاکستان جا کر اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی نیب راولپنڈی کرنل (ر) صادق نے ساری صورتحال سامنے آنے کے بعد توقیر صادق کی جلد ازجلدوطن واپسی کیلئے نیب کے تفتیشی افسر وقا ص خان کو فوری طور پر اپنا پاسپورٹ متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے میں جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ نیب نے اوگرا کیس میں توقیر صادق کے خلاف مبینہ طور پر 82ارب روپے کی کرپشن کی تحقیقات کیں۔ توقیر صادق کی واپسی سے ا س کیس میں ملوث مزید اہم شخصیات کے نام بھی سامنے آسکتے ہیں۔