21 جون ، 2013
لاہور … پنجاب کے وزیر جیل خانہ جات چوہدری عبدالوحید آرائیں کو عام شہری کے طور پر کیمپ جیل لاہور میں ملاقات کیلئے مختلف مرحلوں پر 1100 روپے رشوت دینا پڑی ۔ انہوں نے جیل کا تمام عملہ معطل کرکے آئی جی جیل کو طلب کرلیا ۔ لاہورمیں وزیر جیل خانہ جات چوہدری عبدالوحید آرائیں نے لاہور کی کیمپ جیل کا عام شہری بن کر اچانک دورہ کیا۔ جیل اہل کاروں نے اْن سے بھی پیسے بٹور لئے۔ صوبائی وزیر اہل کاروں کی مٹھی گرم کرنے کے بعد جیل میں موبائل فون سمیت آزادانہ گھومتے رہے۔ وزیر جیل خانہ جات کو بلا روک ٹوک اندر جانے اور ”اپنے بندوں سے ملاقات کیلئے “ 1100 روپے دینا پڑے۔ صوبائی وزیر اپنا موبائل بھی ساتھ لے گئے لیکن کسی نے اعتراض نہ کیا،وہ جیل سے نکلے تو بھی اہلکاروں کو خوش کرنا پڑا۔وزیر جیل پنجاب نے اپنے دفتر پہنچ کر آئی جی جیل، ڈی آئی جی اور سپرنٹنڈنٹ کو طلب کرلیا اورجیل اہلکاروں کے رویئے پر سرزنش کی۔ صوبائی وزیر نے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل کاشف رسول، ہیڈ وارڈن لطیف شاہ اور وارڈن رانجھا خان اور سجاد کو معطل کردیا۔ چوہدری عبدالوحید آرائیں نے اعلان کیا کہ وہ جیلوں کے اچانک دورے کرتے رہیں گے۔