پاکستان
13 مارچ ، 2012

پوری اسٹیل مل لوٹ لی گئی، کیس نیب کو بھیج دیتے ہیں، چیف جسٹس

پوری اسٹیل مل لوٹ لی گئی، کیس نیب کو بھیج دیتے ہیں، چیف جسٹس

اسلام آباد… چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اسٹیل ملز کرپشن کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ملز کے وکیل فخرالدین جی ابراہیم نے ادارے کے بارے میں فرانزک رپورٹ پیش کیجس کے مطابق اسٹیل ملز کو سال 2008 اور 2009ء کے دوران ساڑھے 26 ارب روپے کا نقصان ہوا جس میں کرپشن سے 9 ارب کا نقصان اور بدانتظامی سے 11 ارب کا نقصان شامل ہے۔ فخرالدین جی ابراہیم کے مطابق سابق چیئرمین ملز گرفتار ہوئے تو بیمار بن کر اسپتال چلے گئے، سابق گرفتار چیئرمین نے ایک دن بھی جیل میں نہیں گزارا، جن دیگر افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی وہ بھی ضمانت پر رہا ہیں۔ اس موقع پر اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس نے کہاکہ اسٹیل ملز کو پہلے بھی نجکاری سے بچایا، پوری ملز لوٹ لی گئی، کیس نیب کو بھیج دیتے ہیں۔ عدالت میں موجود سیکریٹری صنعت نے کہاکہ ایسا ہو تو وزارت کے ملوث افراد بھی بے نقاب ہوں گے۔ فخرالدین جی ابراہیم کا کہنا تھا کہ کیس نیب کو بھیج دیں تو ہمارا کچھ پیسہ ہی بچ جائے گا۔ جسٹس طارق پرویزنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اب بھی ملز میں وہی لوگ بیٹھے ہیں جو پہلے ملوث تھے۔

مزید خبریں :