16 جولائی ، 2013
ڈیلس…راجہ زاہد اختر خان زادہ…پاکستان کی معروف ڈراما نگار اورسندھ کی سابق وزیر نور الہدیٰ شاہ نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ عام سندھی سندھ کی مسیحائی کے دعویداروں سے پوچھیں کہ انہوں نے ہماری اور ہماری نسلوں کیلئے کیا کچھ کیا اورکیا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں بصورت دیگرسندھیوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کا سلسلہ ختم نہیں ہو گا۔ڈیلس میں سندھی ایسوسی ایشن آف نارتھ ٹیکساس کی جانب سے دیئے گئے افطار ڈنر کے موقع پر اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا چپ سادھنے سے مسائل حل نہیں ہو تے،اسی وجہ سے سندھی ترقی کی دوڑ میں پیچھے ہیں،ہم سیاست دانوں کی تقریریں سن کر انہیں گالیوں کی بجائے ووٹ سے نواز دیتے ہیں ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ سیاسی شعور کو پیدا کیا جا ئے تاکہ وہ اپنے راہنماؤں سے سوال کریں اوران کے غلط کاموں پر احتجاج کر سکیں لیکن سندھی قوم یہ سمجھتی ہے کہ ایسا کرنے سے راہنما کی بے عزتی ہو گی لیکن وقت آگیا ہے کہ اس روش کو بدلنا چاہئے جبکہ شخصیت پر ستی سے بھی باہر نکلنا ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ وہ جب بھی سندھ کے کسی پسماندہ علاقے میں جا تی ہیں تو مایوسیاں انہیں جکڑ لیتی ہیں تاہم امریکا میںآ کر بسنے والے سندھیوں کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ یہاں کی خواتین مردوں کے شانہ بشانہ ہیں۔نور الہدیٰ شاہ نے کہا کہ آج کا سندھی ہاری60سال پرانا ہاری نہیں رہا وہاب شعور رکھتا ہے اسی وجہ سے سوال کرتا ہے،یہ شعور تمام طبقات میں پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ان نام نہاد مسیحاؤں کو کٹہرے میں کھڑا کر سکیں جسے آج مہمان خصوصی کا درجہ دیا جا تاہے۔نور الہدیٰ شاہ نے مزید کہا کہ سندھ میںآ کر بسنے والے خواہ وہ5ہزار سال پہلے آئے یا60سال پہلے وہ سب سندھی ہیں،ان سب کو مل کر سندھ کی دھرتی کے لئے مل جل کام کر نا چاہئے۔اس موقع پرسنا نا رتھ ٹیکساس کے صدر معظم بھنگڑ،سرفراز عباسی نے بھی مختصراً خطاب کیا۔مسلم لیگ ن ڈیلس کے کو آرڈی نیٹر معراج بٹ نے افطار ڈنر میں خصوصی طور پر شرکت کی، جبکہ امریکی ریاست لوزیانا، ڈیلس فورٹ ورتھ اور اس کے گردو نواح سے متعدد سندھی فیملیز نے افطار ڈنر میں شرکت کی۔