19 جنوری ، 2012
اسلام آباد… وزیراعظم کی آج سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر عدالت کے اندر وکلاء حکومت مخالف احتجاج کرے رہے ، سماعت کے بعد وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن کو میڈیا سے گفت گو بھی اس احتجاج کی وجہ سے متاثر ہوئی ۔ اسلام آباد میں وکلاء تنظیموں نے آج سپریم کورٹ میں اجتماع کا اعلان کررکھا تھا، عدالت کے اندر توہین عدالت کیس کی سماعت شروع ہوئی تو باہر عدالتی احاطے میں وکلاء اکھٹے ہوگئے ، انہوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور عدلیہ کی حمایت میں بھی پرجوش اظہار کرتے رہے، احتجاجی وکلاء کی تعداد بتدریج بڑھتی بھی گئی، احتجاجی وکلاء اپنے ان لیڈرز کے خلاف بھی نعرے لگا رہے تھے جوماضی میں عدلیہ بحالی تحریک کے رہنماء رہے لیکن حالیہ دنوں میں عدلیہ سے متعلق تنقیدی ریمارکس دیتے رہے ہیں، سماعت ملتوی ہوئی تو اعتزاز احسن باہر آئے اور میڈیا سے گفت گو کرنے لگی، اس دوران وکلاء نے انکے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی ، اس دوران اعتزاز احسن نے جوابا کہاکہ چیف تو میرے بھی چیف ہیں ، احتجاج بڑھا تو اعتزاز احسن کو انکے ساتھی عمارت کے اندر لے کر چلے گئے۔