15 مارچ ، 2012
کراچی… سوئٹزرلینڈمیں پاکستان کا مقدمہ لڑنے والے وکیل مکیلی فرینکوئس کا کہنا ہے کہ اگرپاکستانی حکومت صدر کا استثنیٰ ختم کرے تو سوئس حکومت بھی استثنیٰ ختم کردیگی،۔ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل مکیلی فرینکوئس نے کہا کہ پاکستانی حکومت منجمد اثاثوں کے بارے میں جاننے کیلئے خط لکھ سکتی ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ سوئس حکومت تحقیق نہیں کرسکتی کیونکہ صدرکو استثنیٰ کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ سمجھیں کہ مقدمہ روکنے کے بعداثاثے کہیں منتقل کیے تو یہ ایک نیاجرم ہوگا اثاثے منتقلی منی لانڈرنگ میں اضافی جرم ہوگا جسکی میعاد نئی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگرسوئس کیسزدوبارہ کھلتے ہیں تو سوئس حکام بینک سے اثاثوں کامعلوم کرینگے، یہ معلوم کیا جائے گا کہ اثاثے کہاں گئے، اگراثاثے ابتک سوئٹزرلینڈ میں ہیں جسکا زیادہ امکان ہے تومنجمد کردییجائینگے۔