پاکستان
15 مارچ ، 2012

خط لکھوں تو سزا موت، نہ لکھوں تو 6ماہ ہے، کیا کروں؟ وزیراعظم کا سوال

خط لکھوں تو سزا موت، نہ لکھوں تو 6ماہ ہے، کیا کروں؟ وزیراعظم کا سوال

بہاولپور… وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سوئس حکام کو خط نہ لکھنا توہین عدالت ہوگی جس کی سزا 6 ماہ ہے جبکہ خط لکھنا آئین کے آرٹیکل 6 سے انحراف ہوگا جس کی سزا موت ہے۔اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے پانچویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم کوئی غیر آئینی کام نہیں کرنا چاہتے، ہمیں ایڈوائس دیتے ہیں کہ خط لکھیں، وزیراعظم نے کہا کہ اگر میں خط لکھتا ہوں تو آئین سے انحراف کرتا ہوں اور آرٹیکل 6 کی زد میں آتا ہوں اور آرٹیکل 6 کی سزا موت ہے، اور اگر توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہوں تو اس کی سزا 6 ماہ ہے، وزیراعظم نے اسلامیہ یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی ڈگری لینے والے طالب علموں سے پوچھا کہ میں سزائے موت کی طرف جاوٴں یا چھ مہینے کی سزا کی طرف جاوٴ، جس پر طلباء نے کہا کہ چھ ماہ کی سز اکی طرف جاوٴ۔ اس پر وزیراعظم نے کہا کہ میں آپ کا پیغام ان تک پہنچا دوں گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت نہ آتی تو نہ عدلیہ آزاد ہوتی نہ میڈیا۔ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے عوام کے حقوق کے لئے قربانی دی ہے۔ پاکستان میں جمہوری حکومتیں کبھی اپنی مدت پوری نہیں کرتی تھیں یا کچھ ظالم ان کو اپنی مدت پوری نہیں کرنے دیتے تھے۔

مزید خبریں :