پاکستان
16 مارچ ، 2012

پاکستان میں الزام تراشی کو کلچر بنا لیا گیا، حسین حقانی

پاکستان میں الزام تراشی کو کلچر بنا لیا گیا، حسین حقانی

لندن … میمو کیس کے ملزم حسین حقانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں الزام تراشی کو کلچر بنا لیا گیا ہے، پہلے الزام لگاتے ہیں پھر کہتے ہیں بے گناہی ثابت کرو جبکہ منصور اعجاز کا کہنا ہے کہ وہ امریکی ہیں اور ہمیشہ امریکی مفادات کا تحفظ کیا، انہوں نے پاکستان کیخلاف نہیں جوہری اثاثوں سے متعلق مضامین لکھے۔ میمو کیس کی سماعت کے موقع پر لندن کے پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر میڈیا سے بات چیت میں حسین حقانی کا کہنا تھاکہ ملک کیلئے سفارت کو چھوڑ دینا ایک چھوٹی سے قربانی تھی۔ سابق سفیر نے کہا کہ ان کے خلاف غیر ملکی گواہ لایا گیا، لیکن میمو کمیشن میں لائے گئے گواہ کا اعتبار سامنے آتا جا رہا ہے، کبھی وہ کہتا ہے کہ اسے اردو نہیں آتی اور کبھی لمبے لمبے بیانات دینے لگتا ہے، اس طرح کے الزامات سے پاکستان میں جمہوریت کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا۔ حسین حقانی نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ میمو کمیشن کسی نتیجے پر پہنچے۔ بعض لوگوں کو تماشا لگانا آتا ہے اور بعض اوقات تماشا کرنے والا دوسروں کو تماشا بنا دیتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ منصور اعجاز کی سچائی کیلئے امریکا میں کوئی گواہی دینے والا نہیں ہے ۔ دوسری جانب منصور اعجاز کا کہنا ہے کہ وہ امریکی ہیں اور ہمیشہ امریکی مفادات کا تحفظ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے تنقیدی مضامین امریکی ہونے کے ناطے لکھے، مضامین میں پاکستان کیخلاف نہیں جوہری اثاثوں سے متعلق لکھا۔

مزید خبریں :