18 مارچ ، 2012
اسلام آباد…میمو کمیشن میں ایڈوکیٹ اکرم شیخ نے اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق کے منصور اعجاز سے جرح پر اعتراض کردیا ، کمیشن نے اٹارنی جنرل کو منصور اعجازپر جرح کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل کمیشن کی معاونت کے لئے ہیں ، ان کو جرح کا حق حاصل ہے میمو کمیشن کا اجلاس جسٹس فائز عیسیٰ کی زیر صدارت اسلام آباد میں جاری ہے۔ میمو گیٹ کے مرکزی کردار منصور اعجاز اور حسین حقانی بھی لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی میں شریک ہیں ۔ کاروائی کے آغاز پر منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل منصور اعجاز سے جرح نہیں کر سکتے۔ اُن کا موقف تھا کہ اٹارنی جنرل چونکہ عدالت میں وفاقی حکومت ، آرمی چیف ، ڈی جی آئی ایس آئی، وزارت داخلہ و خارجہ اور وزارت قانون کی جانب سے پیش ہوتے ہیں، اس لئے وہ کمیشن میں منصور اعجاز پر جرح نہیں کرسکتے۔ اٹارنی جنرل مولوی انورالحق نے اپنے موقف میں کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے حکم پر میمو کمیشن کی مدد کے لئے حکومت کی جانب سے پیش ہور رہے ہیں۔کمیشن نے اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق کو منصور اعجاز پر جرح کی اجازت دیتے ہوے کہا کہ اٹارنی جنرل کمیشن کی معاونت کے لئے موجود ہیں ، ان کو منصور اعجاز پر جرح کا حق حاصل ہے۔ کمیشن نے کہا کہ اگر اٹارنی جنرل کی جانب سے غیر متعلقہ سوال کیاجاتا ہے، تو منصور اعجاز کے وکیل ا کرم شیخ کو اعتراض کا حق حاصل ہے۔اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق نے منصور اعجاز سے جرح کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا وہ امریکی ٹی وی سی این این کے لئے بھی مضامین لکھتے رہے ہیں، منصور اعجاز نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ عید کے مواقعوں پر انہوں نے سی این این کے لئے لکھا ہے۔اٹارنی جنرل نے منصور اعجاز سے پوچھا کہ کیا 5 مئی 2009 کو ان کی صدر زرداری سے نیو یارک میں ملاقات کا دعویٰ درست ہے ؟ جس پر منصور اعجاز نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدر زرداری سے ان کی ملاقات نیویارک میں نہیں، واشنگٹن میں ہوئی تھی جس میں ان کے بیٹے بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔