19 مارچ ، 2012
اسلام آباد… توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کا بیان سپریم کورٹ میں جمع کرادیا گیا جس میں خط لکھنے سے انکار کیا گیا جبکہ عدالت سے تحمل سے کام لینے کی استدعا کی گئی ہے۔ کیس میں وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن کے معاون بیرسٹر گوہر نے وزیراعظم کا بیان جمع سپریم کورٹ کے رجسٹرر آفس میں جمع کرایا ۔بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ وزیراعظم گیلانی کا بیان 24 صفحات پر مشتمل ہے،تحریری بیان میں 84 پیراگراف شامل ہیں ،عدالت میں جمع شدہ بیان وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا دستخط شدہ ہے ۔وزیر اعظم کے جواب کے متن میں کہا گیاہے کہصدر کو مغربی ملک کی عدالت کے سامنے نہیں پھینکا جاسکتا، سوئس حکام کو خط کا معاملہ پارلیمنٹ کو بھیج دیا جائے کیونکہ ملک میں عوام کو ہی سب سے بڑی اہمیت حاصل ہے۔وزیر اعظم کے جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ میری غیرموجودگی میں جاری 8 مارچ کا آرڈر واپس لیا جائے۔وزیراعظم نے عدالت کے 10 جنوری والے چھٹے آپشن کو اپنانے کی تجویز دی ہے ۔عدالت نے10 جنوری کو6 آپشنزوالے فیصلے میں عوام سے رائے کوچھٹاآپشن قراردیاتھا۔وزیراعظم نے بیان میں عدالت سے تحمل کی استدعا بھی کی ہے ۔وزیراعظم نے بیان میں ججز تقرر سے متعلق آئینی ترمیم کا حوالہ دیا ہے، وزیراعظم نے حوالے میں کہا ہے کہ جس طرح ججز والا معاملہ پارلیمنٹ بھیجا گیا اسی طرح سوئس ایشو کوبھی پارلیمنٹ بھیجا جائے۔7 رکنی بنچ نے21 مارچ کوتوہین عدالت کیس کی سماعت کرناہے ۔