21 ستمبر ، 2013
اسلام آباد…پاکستان نے افغان مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ملا عبد الغنی برادر کو آج رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم افغان طالبان رہنماکوافغانستان کے حوالے نہیں کیاجائیگا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ افغان طالبان رہنما ملا برادر کی رہائی کا اصولی فیصلہ تو ہوچکا تھا تاہم ان کی نقل و حرکت سے متعلق قواعد و ضوابط کو حتمی شکل دی جا رہی تھی۔ انھیں افغان مصالحتی عمل میں مزیدآسانیاں بہم پہنچانے کیلیے رہاکیاجارہاہے۔ سرتاج عزیزنے واضح کیا کہ ملابرادرکوافغانستان کے حوالے نہیں کیاجائے گا، ان کی مرضی ہوگی وہ جہاں چاہیں رہیں تاہم غیرملکی خبرایجنسی نے ایک پاکستانی عہدیداراورطالبان ذرائع سے انکشاف کیا ہے کہ ملابرادررہائی کے بعدکراچی میں اپنی فیملی کے ساتھ ہی رہیں گے۔خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ملابرادرکو افغانستان کی بجائے سعودی عرب یاترکی کے حوالے کیاجائیگاتاہم حکومت پاکستان نے ابھی اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔دوسری جانب افغانستان نے طالبان رہنما ملا برادر کی رہائی کو خو ش آئند قرار دیا ہے۔ ملا عبد الغنی برادر افغان تحریک طالبان کے بانیوں میں سے ہیں ، وہ ملا عمر کے نائب کے طورپر فرائض انجام دیتے رہے ،ملا عبد الغنی برادر کو 2010 کوکراچی سے گرفتار کیا گیا تھا ۔