پاکستان
22 ستمبر ، 2013

پاکستان میں کارروائیوں کیلیے بھارتی فوج کے خفیہ یونٹ کا انکشاف

پاکستان میں کارروائیوں کیلیے بھارتی فوج کے خفیہ یونٹ کا انکشاف

کراچی…ایک بھارتی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ممبئی حملوں کے بعد بھارتی فوج کا انٹیلی جنس یونٹ پاکستان میں خفیہ کارروائیاں کرتا رہا۔یونٹ نے حا فظ سعید کے قریبی حلقوں تک رسائی کے لیے سرحد پار رابطے قائم کئے۔ تاہم بھارتی وزارت دفاع کی جاسوسی کرنے پر یونٹ کو بند کر دیا گیا۔بھارتی اخبار کے مطابق سابق آرمی چیف وی کے سنگھ کی طرف سے قائم آرمی یونٹ، ٹیکنیکل سروسز ڈویژن یا ٹی ایس ڈی نے پاکستان میں کئی خفیہ آپریشنز کئے۔رپورٹ کے مطابق 26نومبر 2008کے ممبئی حملوں کے بعد وزارت دفاع کی ہدایت پر اس یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا۔بھارتی افواج کی دستاویزات کے مطابق یہ یونٹ بنانے کی منظوری ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلی جنس ،وائس چیف اور چیف آف آرمی کی طرف سے دی گئی۔یہ یونٹ براہ راست آرمی چیف وی کے سنگھ کو رپورٹ کرتا تھا۔ان دستاویزات کے مطابق اس یونٹ بنانے کا مقصد پاکستانی حساس ادارے کی جانب سے ممکنہ سرحد پار دہشتگردی کا فوری جواب دینا تھا۔ اس طرح کی جوابی کارروائی کی صورت میں یہ امکان کم سے کم تر ہونا چاہیئے کہ بھارت کے ملوث ہونے کا پتہ چل سکے۔1997 میں اس وقت کے بھارتی وزیرِ اعظم اندر کمار گجرال نے بھارت کی جانب سے خفیہ آپریشنز پر پابندی لگا دی تھی مگر ٹی ایس ڈی نے یہ سلسلہ جاری رکھا۔ ذرائع کے مطابق اس یونٹ نے شمال مغربی بھارت میں آپریشن سیون سسٹرز، کشمیر میں آپریشن رہبر اور پاکستان میں آپریشن ڈیپ سی کے نام سے کارروائیاں کیں۔دستاویزات کے مطابق اس یونٹ نے پاکستان میں کچھ آپریشن بھی کیے جن کی تفصیلات معلوم نہیں ہو سکیں۔ اس یونٹ کے ایک اہلکار نے دعویٰ کیا کہ ٹی ایس ڈی نے حافظ سعید کے قریبی حلقوں تک رسائی کے لیے سرحد پار رابطے بھی قائم کر لیے تھے۔سرحد پار خفیہ مشنز کے علاوہ اس یونٹ نے اور بھی ایسے کئی کام کیے جن کا بھارتی حکومت کو علم نہ تھا۔ جنرل وی کے سنگھ کے احکامات پر ٹی ایس ڈی نے مقبوضہ جمو ں و کشمیر میں عمر عبداللہ کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کی اور وی کے سنگھ کے بعد آنے والے بھارتی افواج کے موجودہ سربراہ، جنرل بکرم سنگھ کی بطور آرمی چیف تقرری رکوانے کے لیے بھی کوششیں کیں۔ یہ یونٹ بھارتی وزارتِ دفاع کے اعلیٰ افسران کی جاسوسی بھی کرتا تھا اور انہیں رپورٹس پر ٹی ایس ڈی کو ختم بھی کر دیا گیا۔میڈیا میں اس نوعیت کے سنگین الزامات سامنے آنے کے بعد بھارتی حکومت نے سابق آرمی چیف اور اس وقت کے فوجی افسران کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کر لیا ہے۔جب بھارتی افواج کے ترجمان سے اس معاملے کی تصدیق یا تردید چاہی گئی تو بتایا گیا کہ یہ یونٹ اب ختم کیا جا چکا ہے۔ اس سے متعلق تفصیلات آرمی چیف یا کچھ دیگر سینئر افسران کو ہی پتہ ہیں۔ اس بارے میں مزید معلومات وزارتِ دفاع ہی دے سکتی ہے۔

مزید خبریں :