24 ستمبر ، 2013
کوئٹہ…ملک کے مختلف حصوں میں آج شام سات اعشاریہ آٹھ شدت کا زلزلہ آیا ، بلوچستان کے ضلع آوران اورکیچ میں زلزلے نے تباہی مچادی ،41افرادجاں بحق ہوئے ،درجنوں زخمی ہوئے سیکڑوں گھر گر گئے ،دیگراضلاع میں بھی نقصان پہنچا ، زلزلے کے جھٹکوں سے کراچی سے خیرپورتک خوف کے سائے لہراگئے،لوگ دفاتراورگھروں سے باہرنکل آئے،کچھ گھروں کی دیواروں میں دراڑیں بھی پڑگئیں۔آج شام چار بج کر انتیس منٹ پرجب ملک کے مختلف شہروں میں زندگی معمول کے مطابق چل رہی تھی،اچانک آنے والے زلزلے کے جھٹکوں نے جیسے ارتعاش پید اکردیا،عمارتیں جھول گئیں،شاہراہوں پر چلتی گاڑیاں رُک گئیں، چھتوں سے لٹکے پنکھے اور فانوس جھولنے لگے تو برتن بھی آپس میں کھڑ کھڑائے۔ چھ سے دس سیکنڈ دورانیئے کے اِن جھٹکوں نے افرا تفری پھیلائی تو لوگ کلمہ طیبہ اور آیت الکرسی کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔لیکن شاید ہر کوئی ا تنا خوش نصیب نہ تھا،سات اعشاریہ آٹھ شدت کا اس زلزلے کا مرکز بلوچستان کے علاقے دالبندین کے قریب 23 کلومیٹر زیر زمین تھا،جس نے بلوچستان کے علاقے آوران میں تباہی مچادی جہاں کم ازکم33افراد لقمہ اجل بن گئے،نواحی گاوٴں لباش میں کچے مکانات مٹی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے ،اینٹ اور پتھر کے ملبے نے کئی سانسیں روک دیں،جو زندہ رہ گئے ان کے لیے اپنوں کو بچانا اہم ترین فریضہ ٹھہرا، قدرتی آفت کی تباہ کاریوں نے آواران کا دیگر شہروں سے مواصلاتی رابطہ بھی متاثر کیا،آواران میں جانی اور مالی نقصان کی شدت کو دیکھتے ہوئے علاقے میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ،جبکہ پاک فوج اور ایف سی کے دستوں کو امدادی آپریشنز کے لیے خضدار اور آواران روانہ کردیا گیا،اِس کے علاوہ ضلع کیچ میں بھی کم ازکم8افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔اس کے علاوہ زلزلے میں سو سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔پاکستا ن کے علاوہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی اوراحمدآباد سمیت بھارت کے شمالی علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ایران کے علاوہ متحدہ عرب امارات کے چندعلاقوں میں بھی زلزلے کے ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے۔عمان کے دارالحکومت مسقط میں زلزلے کے بعداہم عمارتوں کو خالی کرالیا گیا۔