پاکستان
20 مارچ ، 2012

بجلی کی پیداوار کم، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ خطرناک صورت اختیار کرگیا

بجلی کی پیداوار کم، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ خطرناک صورت اختیار کرگیا

لاہور… گرمی شروع ہونے سے پہلے ہی ملک بھر میں بجلی کی پیداوار تشویش ناک حد تک کم ہو گئی،شہروں میں لوڈشیڈنگ تیرہ تیرہ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں یہ دورانیہ بیس گھنٹے تک جا پہنچا۔ پیپکو نے حکومت کی طرف سے سبسڈی کی مد میں اربوں روپے ملنے تک نیا شیڈول جاری کرنے سے انکار کر دیا ۔ پیپکو اور وزارت خزانہ کے درمیان بقایاجات کی ادائیگی کا معاملہ حل نہ ہونے سے ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سنگین صورت اختیار کر گئی ہے۔ پیپکو حکام نے فوری طور پر 136 ارب روپے ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ تیل اورگیس نہ ہونے سے کئی پاور ہاوٴسز میں کم بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ فوری طور پر رقم نہ ملی تو مزیدپاور ہاوٴسز بھی بند ہوسکتے ہیں۔ پیپکو، پی ایس او سے روزانہ 35ہزار ٹن تیل چاہتی ہے جبکہ آج اسے 12 ہزار ٹن تیل بھی نہیں مل سکا۔ اس وقت ملک میں بجلی کا شارٹ فال6 ہزار 3 سو میگاواٹ سے بھی تجاوز کرچکا ہے ۔ لاہور سمیت پنجاب کے شہروں میں تیرہ تیرہ گھنٹے جبکہ دیہات میں بیس بیس گھنٹے تک غیرعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس سے گھریلو صارفین اور کاروباری طبقے کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور زندگی اجیرن ہوکر رہ گئی ہے۔ پیپکو حکام کے مطابق حکومت نے کراچی الیکٹر ک سپلائی کمپنی کو روزانہ 340 کے بجائے 740 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کا حکم دے رکھا ہے ، وی وی آئی پیز فیڈرز بھی لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، جس کا سارا بوجھ عوامی فیڈرز ہی کو برداشت کرنا پڑتا ہے ۔

مزید خبریں :