20 جنوری ، 2012
اسلام آباد…وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور نے کہا ہے کہ وہ ریل گاڑی کو خود نہیں کھینچ سکتے، 400 انجن دے دیں، پھرخسارہ ہو تو گلے میں رسی ڈال کر بازاروں میں گھسیٹ لینا۔ وزیردفاع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے جہاز بوڑھے ہوگئے ہیں اس لیے زیادہ خرچاکرتے ہیں۔ سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ریلوے کی حالت زار پر وفاقی وزیر غلام احمد بلور نے کہاکہ ریلوے کے 494 انجنز میں سے 146 قابل استعمال ہیں، 4 سو انجن دے دیں، پھر خسارہ ہو تو انہیں گلے میں رسی ڈال کر بازاروں میں گھسیٹ لینا۔ وزیردفاع نے تحریری جواب میں سینیٹ کو بتایاکہ پی آئی اے کو گزشتہ برس روزانہ 7 کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہوا، نئے طیارے لیز پر لے رہے ہیں جس سے صورت حال بہتر ہوجائے گی۔ وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے ایوان کو بتایاکہ ووٹرلسٹوں کی تیاری کے لئے نادرا کا عملہ دوگنا کردیاگیاہے جب کہ ترکی کے راستے یورپ داخل ہونے کی کوشش میں اب تک 12 پاکستانی ہلاک ہوئے ہیں۔ سینیٹر رضا ربانی نے ناروے کے انٹیلی جنس اہلکاروں کی پاکستان میں موجودگی کا معاملہ اٹھایا ،جس پر وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جاسوسی حکومتوں کی مرضی سے نہیں ہوتی،بلوچستان سے بھی کچھ غیر ملکی پکڑے گئے تھے جو جعلی دستاویزات پر یہاں آئے تھے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آئی بی اور آئی ایس آئی جاسوسوں کو پکڑنے کی ذمہ دار ہیں جو وزیر اعظم کے ماتحت ہیں۔ وہ ناورے کے جاسوس اہلکاروں سے متعلق تفصیلات حاصل کرکے ایوان میں پیش کریں گے۔اس سے پہلے جب اجلاس شروع ہوا تو متعلقہ وزراء کے نہ آنے پر چیئرمین سینیٹ نے سخت برہمی کا بھی اظہار کیا۔