05 دسمبر ، 2013
راولپنڈی …جے یو آئی کے امیر مولانافضل الرحمن نے کہا ہے کہ سانحہ راولپنڈی کے بعد ثابت ہوگیا کہ مذہبی طبقہ نفرت نہیں ،محبت کا متلاشی ہے، سیاسی و مذہبی جماعتوں نے فرقہ ورانہ ہم آہنگی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی جومختلف مکاتب فکرکے درمیان مثبت روابط کے قیام کے لیے کام کرے گی۔انھوں نے ان خیالا ت کا اظہار وفاق المدارس کے زیر اہتمام راولپنڈی میں سیاسی و مذہبی رہ نماوٴں کے اجلاس کے موقع پر کیا ۔اس موقع پر مولانا سمیع الحق،مولانا اورنگ زیب فاروقی سمیت دیگر اہم رہنماء بھی موجود تھے۔ اجلاس کے مشترکا اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سانحہ راولپنڈی کے ملزمان کو سزا دی جائے ، تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ جلد منظرعام پرلائی جائے، فرقہ وارانہ منافرت کی روک تھام کے لیے قانون سازی کی جائے۔ اجلاس میں ایک سپریم کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی ،دینی مدارس ومساجد اور پاکستان کے مستقل بنیادوں پر تحفظ اور امن کے لیے تجاویز دے گی۔مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ آج قوم حالت جنگ میں ہے ، مقابلے کے لیے اتحاد واتفاق کی ضرورت ہے۔ ڈرون حملے سیٹل ایریا تک پہنچ چکے ہیں اور دشمن سے کوئی ہمارا شہر محفوظ نہیں ہے اور نہ اس کا راستہ روکا جارہا ہے نہ بڑی طاقتیں سنجیدہ ہیں کہ اس آگ کو آگے بڑھنے نہ دیں۔ علما کرام کا مطالبہ تھا کہ سانحہ راولپنڈی میں غفلت برتنے والے افسروں کی معطلی کافی نہیں ، انہیں سخت سزا دی جائے اورتحقیقاتی کمیشن کی بیان ریکارڈ کرنے کی مدت میں توسیع کی جائے۔