پاکستان
07 دسمبر ، 2013

چمن میں خواتین کے پولنگ اسٹیشنوں پرجعلی شناختی کارڈ کااستعمال

چمن میں خواتین کے پولنگ اسٹیشنوں پرجعلی شناختی کارڈ کااستعمال

چمن …چمن میں خواتین کے پولنگ اسٹیشنوں پر بڑی تعداد میں جعلی شناختی کارڈ کااستعمال کرنے پرامیدواروں کے حامیوں نے ہنگامہ آرائی کی۔ ہرنائی میں انتخابی فہرستوں میں مبینہ ردوبدل کے خلاف گزشتہ روز سے دھرنا جاری ہے اور پولنگ شروع نہیں ہوسکی۔ میونسپل کارپوریشن چمن کے انتخاب کے لئے ڈگری کالج میں خواتین ووٹ کاسٹ کررہی تھیں۔ اس دوران کچھ خواتین جب اپنا ووٹ کاسٹ کرنے گئیں تو پتہ چلا کہ ان کا ووٹ پہلے ہی کاسٹ ہوچکا ہے۔اس انکشاف کے بعد مختلف امیدواروں کے حامی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے ہنگامہ آرائی کرکے پولنگ بند کرادی۔ پولیس، لیویز اور ایف سی اہلکاروں کی بڑی تعداد نے حالات پر قابوپایا۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر داوٴد خان خلجی نے بڑی تعداد میں جعلی شناختی برآمد کرلئے۔ دیگر پولنگ اسٹیشنوں پر بھی جعلی شناختی کارڈ کے استعمال کی اطلاعات پرکئی جگہ کچھ دیر پولنگ رکی رہی۔صالح زئی پولنگ اسٹیشن کا عملہ ووٹنگ شروع ہونے کے کچھ دیر بعد انتخابی میٹریل سمیت لاپتہ ہوگیا ہے، جس کے بعد پولنگ روک دی گئی۔ادھر ضلع ہرنائی میں انتخابی فہرستوں میں مبینہ ردوبدل کے خلاف سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں نے گزشتہ روز سے میونسپل آفس کے باہر دھرنا دے رکھا ہے، جس کے باعث ضلع کے82 پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ شروع نہیں ہوسکی۔ڈیرہ مراد جمالی کی میونسپل کمیٹی وارڈ 8 میں آزاد امیدوار میر حاصل خان سولنگی کا بلیٹ پیپر میں انتخابی نشان موجود نہ ہونے پر پولنگ روک دی گئی۔حب میں تحصیل سونمیانی کی یونین کونسل کھر کھڑہ میں پولنگ کے دوران مخالفین آپس میں لڑ پڑے، جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

مزید خبریں :