پاکستان
09 دسمبر ، 2013

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ الیکشن کمیشن کے گلے کی ہڈی بن گیا

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ الیکشن کمیشن کے گلے کی ہڈی بن گیا

کراچی…سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ الیکشن کمیشن کے گلے کی ہڈی بن گیا، سندھ حکومت نے کہا ہے کہ 18جنوری بھول جائیں، الیکشن مارچ میں کرائیں، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مرضی آپ کی لیکن تاریخ بڑھانی ہے تو سپریم کورٹ جائیں۔تاریخ پر تاریخ، تاریخ پر تاریخ، سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن کو صرف تاریخیں ہی ملی ہیں، انتخابات کرانے پر آمادگی نہیں، سندھ حکومت نے بلدیاتی الیکشن کی تاریخ پر الیکشن کمیشن کو پھر ایک تاریخ دے دی۔ سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ 18جنوری کو صوبے میں بلدیاتی انتخابات کرانا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے،صوبے کی تیاریاں مکمل نہیں تاریخ مارچ تک بڑھائی جائے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تاریخوں میں کسی بھی ردو بدل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ،بلدیاتی انتخابات کی تاریخیں سپریم کورٹ نے مقرر کی ہیں،اگر صوبائی حکومت کو اعتراض ہے تو وہ عدالت عظمیٰ سے رجوع کرے۔13نومبر 2013ء کو سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں میں توسیع کی الیکشن کمیشن کی درخواست میں سپریم کورٹ نے احکامات دیے تھے کہ الیکشن کمیشن صوبوں سے مشاورت کرکے نئی تاریخیں فراہم کرے۔ الیکشن کمیشن نے اسی روز عدالت عظمیٰ میں سندھ میں 18جنوری کو بلدیاتی انتخابات کرانے کی تجویز پیش کی جو سپریم کورٹ نے منظور کرلی۔لیکن سندھ حکومت کا اصرار رہا کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے تیاریاں مکمل نہیں ،دسمبر کی تاریخ مارچ تک بڑھائی جائے اور اب انتخابات کی تاریخ سر پر آگئی ہے،سوال یہ ہے کہ کیا الیکشن کمیشن نے نئی تاریخیں صوبائی حکومت سے مشاورت کرکے دی تھیں یا نہیں؟اگر نئی تاریخیں مشاورت سے نہیں دی گئیں تو کیا یہ سپریم کورٹ کے 13 نومبر کی احکامات کی نفی نہیں؟اور سب سے اہم سوال کہ اب سندھ میں ہونے والے عام انتخابات کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟ کیا بال ایک بار پھر سپریم کورٹ کے کورٹ میں جائے گی؟

مزید خبریں :