24 دسمبر ، 2013
کراچی…عظیم فنکار معین اختر کو چاہنے والے آج منار ہے ہیں ان کی 63ویں سالگرہ۔اپنی منفرد اداکاری سے لوگوں کے لبوں پر ہنسی بکھیرنے والے اسٹیج، ٹی وی اور فلم کے عظیم اور ہر دلعزیز ورسٹائل فنکار معین اختر کو اپنے چاہنے والوں سے بچھڑے دو برس بیت گئے۔ 24دسمبر 1950ء کو کراچی میں پیدا ہونے والے معین اختر کی وجہ شہرت کسی ایک شعبے کی مرہون منت نہیں تھی۔ وہ فن کی دنیا کے بے تاج بادشاہ تھے۔انہوں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں بہت سے شعبوں میں کام کیا۔ وہ بحیثیت اداکار، گلوکار، صداکار، مصنف، میزبان اور ہدایت کار معین اختر نے اپنی صلاحتیوں کا لوہا منوایا۔ ان کے مشہورٹی وی ڈراموں میں روزی، آنگن ٹیڑھا، انتظار فرمائیے، ہاف پلیٹ، عید ٹرین نمایاں رہے۔ انور مقصود کے ساتھ ان کی جوڑی بہت جمی،انور مقصود کے جملے اور معین اختر کا برجستہ انداز آج بھی سب کو یاد ہے۔پاکستان کے لئے فخر کا باعث بننے والے یہ فنکار دو سال قبل کراچی میں ہارٹ اٹیک کے باعث انتقال کرگئے۔ یہ وہ پہلے پاکستانی فنکار ہیں جن کے مجسمے کو لندن مشہور مومی عجائب گھر مادام تساوٴ میں نصب کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔اس کے علاوہ معین اختر کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سمیت انہیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ پاکستان کی پہچان بننے والے معین اختر اپنے مداوٴں کے دل میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔