24 دسمبر ، 2013
اسلام آباد…خصوصی عدالت نے دھماکا خیزمواد برآمد ہونے پر غداری کیس میں پرویز مشرف کو صرف آج کے دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔ عدالت نے کہاہے کہ یکم جنوری کو پرویزمشرف پر فردجرم عائد کرنا ہے، انہیں عدالت آنے کے لیے ضروری سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ 3نومبر 2007ء کو آئین توڑنے پرپرویز مشرف پر سنگین غداری کے5 الزامات عائد ہیں۔ مقدمہ تو خصوصی عدالت میں شروع ہوگیا لیکن ملزم پرویز مشرف عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ ملزم کے وکلاء کی ٹیم شریف الدین پیرزادہ کی سربراہی میں پیش ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ پرویز مشرف کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں، ان کی رہائش گاہ کے باہر سے 5کلو بارودی مواد اور ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔ عدالت نے پرویز مشرف کے وکلاء کو تحریری درخواست داخل کرنے کا حکم دیا اور وقفے کے بعد ملزم کو ایک دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔ وفاقی حکومت کی شکایت کی نقل پرویز مشرف کے وکیل انور منصور خان نے وصول کی۔اس سے پہلے استغاثہ کے وکیل نصیر الدین خان نیئر نے ملزم پرویز مشرف کی عدم حاضری پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی اور موٴقف اختیار کیا کہ قانون کے مطابق ملزم کی عدالت میں حاضری لازمی ہے ۔استغاثہ کے وکیل نے آئندہ سماعت پر ملزم پرویز مشرف کی حاضری یقینی بنانے اور اس روز فرد جرم عائد کرنے کی بھی درخواست کی۔خصوصی عدالت کے اندر وقت دیکھنے کے لیے گھڑی تو موجود نا تھی تاہم باوردی 12رینجرز اہلکار ضرور تعینات تھے جب کہ عدالت کے باہر اور احاطہ عدالت میں بھی سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے تھے۔ خصوصی عدالت کی تشکیل ، ججز کی نامزدگی اور اختیار سماعت کے حوالے سے پرو یز مشرف کے وکلاء کے اعتراضات کی سماعت بھی یکم جنوری کو کی جائے گی جس کے لیے عدالت نے نوٹس جاری کر دیے ہیں ۔خصوصی عدالت نے ملزم پرویز مشرف کو نئے سال کے پہلے روز یکم جنوری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے، اسی روز ملزم کو آئین توڑنے پر سنگین غداری کے الزامات اس کٹہرے میں کھڑا کر کے سنائے جائیں گے۔