پاکستان
05 جنوری ، 2014

جنہیں پیپلزپارٹی سندھی تسلیم نہیں کرتی ان کیلئے سندھ ٹوبنادیں، الطاف حسین

جنہیں پیپلزپارٹی سندھی تسلیم نہیں کرتی ان کیلئے سندھ ٹوبنادیں، الطاف حسین

َََلندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ اگر پیپلزپارٹی والے سندھ بھر کے عوام کو ایک نگاہ سے نہیں دیکھ سکتے تو پھر بہتر یہ ہوگا کہ سندھ کو سندھ ہی رہنے دیں پیپلزپارٹی کے سندھی عوام کیلئے صوبہ سندھ ون اور جنہیں پیپلزپارٹی سندھی تسلیم نہیں کرتی انکے لئے صوبہ سندھ ٹو بنادیں۔شہری سندھ کے عوام نمبر ٹو بننے کو تیارہیں ،سندھ ون اور سندھ ٹو، دونوں سندھ دھرتی کی خدمت کریں اور یہ فیصلہ دنیا پر چھوڑدیں کہ اپنے عوام کی ترقی وخوشحالی میں صوبہ سندھ ون آگے ہے یا صوبہ سندھ ٹو بازی لے گیا۔ان خیالات کا اظہار الطاف حسین نے الہٰ دین پارک سے متصل گراوٴنڈ میں عظیم الشان جلسہ عام سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسہ عام میں عوام نے لاکھوں کی تعدادمیں شرکت کی جن میں تمام ہی قومیتوں، برادریوں،فقہوں، مسلکوں اورمذاہب سے تعلق رکھنے والے نوجوان، بزرگ ،خواتین اور بچے شامل تھے ۔ الطاف حسین نے کہاکہ جب حقوق کی جدوجہد کرنے والوں کیلئے چاروں جانب سے راستے بند کردیے جائیں تو وہ خواہ کتنے ہی کمزور کیوں نہ ہوں باہر نکلنے کا کوئی نہ کوئی راستہ بناہی لیتے ہیں۔ایم کیوایم کسی سے بدلہ لینے کے بجائے معاف کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ ماضی میں ایم کیوایم کے خلاف آرمی آپریشن کیا گیا تو بعض دفاترمیں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور خوشی کے شادیانے بجائے گئے لیکن جب ایم کیوایم نہ صرف قائم رہی بلکہ اس کی عوامی مقبولیت میں کئی گنا اضافہ بھی ہوا تو ایم کیوایم نے اپنے کارکنان وعوام کے خلاف مظالم پر خوشیاں منانے والوں سے کوئی بدلہ نہیں لیا۔ ایم کیوایم ، پاکستان کی واحد جماعت ہے جس نے غریب ومتوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ افراد کو منتخب کرواکر اسمبلیوں میں جاگیرداروں اور وڈیروں کے برابر میں بٹھایا لیکن بعض دانشور ، تجزیہ نگار اور اینکرپرسنز ایم کیوایم کا یہ تاریخی کارنامہ بھول جاتے ہیں ۔ انہوں نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم کا بھی یہی موٴقف ہے کہ لڑائی جھگڑے اور فساد کے بغیر مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر افہام وتفہیم سے معاملہ حل کیاجائے ۔ جو آپ کا جائز حق بنتا ہے وہ آپ لے لیں اور جو ہمارا جائز حق بنتا ہے ہمیں دیدیا جائے اسی میں سب کی بھلائی ہے ۔ لہٰذابہتر ہے کہ ایسا راستہ اختیار نہ کیا جائے جومعاملات کو مزید پیچیدہ کردے ، وفاداری اور غداری کے فیصلے کرنے والے تاریخ میں محفوظ یہ بات نہ بھولیں کہ تحریک پاکستان کے وقت ان کے آبا واجداد یونینسٹ پارٹی کے ساتھ تھے جبکہ ہمارے آباواجداد تحریک پاکستان کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے تھے ۔اگرہمارے آباواجداد جانی ومالی قربانیاں نہ دیتے تو آج پاکستان میں ان بیوروکریٹس کاکوئی منصب یا پوزیشن نہیں ہوتی ۔انھوں نے پیپلزپارٹی کے رہنماوٴں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے اپنے عمل سے اعلان کردیا ہے کہ آپ صوبہ سندھ نمبر ون کے مالک ہیں اور شہری سندھ میں بسنے والے غریب مہاجر، بلوچ، سندھی، پنجابی، پختون ، سرائیکی اور کشمیری عوام جنہیں پیپلزپارٹی سندھی تسلیم نہیں کرتی وہ سب مل کر صوبہ سندھ ٹو میں رہ لیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کے سربراہ منورحسن نے پاک فوج کے جوانوں، پولیس اہلکاروں اورپاکستانی شہریوں کے قاتل طالبان دہشت گرد کوشہیدقراردیاتو اس پر کوئی طوفان نہیں اٹھا، جب میں نے اردوبولنے والوں کے حقوق کی بات کی تومخالفین نے سوچاکہ اب توایم کیوایم میں شامل تمام پنجابی ، پختون، سندھی، بلوچ،کشمیری،سرائیکی ، گلگتی بلتستانی ایم کیوایم چھوڑ جائیں گے لیکن اس پنڈال میں موجود صحافی دیکھ لیں کہ اس جلسہ میں لاکھوں پنجابی ،پختون،سندھیسب موجودہیں،پی پی پی خودکوسندھ کے حقوق کاچیمپئن قراردیتی ہے لیکن یہ ایم کیوایم تھی جس نے سندھ کواین ایف سی ایوارڈ دلوادیا، کالاباغ ڈیم پر ایم کیوایم ہی نے سندھ کامقدمہ لڑااورکالاباغ ڈیم کی تعمیر کافیصلہ رکوایا۔الطا ف حسین نے کہاکہ جب ایم کیو ایم نے عدالت کادروازہ کھٹکھٹایا تو اس نے بھی ہمارے حق میں فیصلہ دیا۔ اس موقع پر جناب الطاف حسین نے حلقہ بندیوں کے معاملے پر 30دسمبر 2013ء کو دیے گئے سندھ ہائیکورٹ کے تاریخی فیصلہ سے چند اقتباسات بھی عوام کے سامنے پیش کئے ۔



مزید خبریں :