پاکستان
07 جنوری ، 2014

سندھ ون اور ٹو فارمولا متوازن اور قابل عمل ہے ،جنید فہمی

سندھ ون اور ٹو فارمولا متوازن اور قابل عمل ہے ،جنید فہمی

شکاگو…قائد تحریک الطاف حسین نے سندھ میں اردو بولنے والوں کے لئے یکساں حقوق اور مساوی اختیارات کے حصول کے لئے پیپلز پارٹی کو مذاکرات اور بات چیت کی دعوت دیکر ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ وہ جنگ و جدل پر نہیں بلکہ صرف امن کے راستے پر چل کر افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ایم کیو ایم امریکہ کے سینٹرل آرگنائزرجنید فہمی نے سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کے زیر اہتمام اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں جوائنٹ آرگنائزرز محمد ارشد حسین اور ندیم صدیقی سمیت سینٹرل کمیٹی کے اراکین وکیل جمالی، اسد صدیقی، توصیف خان، وسیم زیدی، گل محمد، عامر قاضی، محمدظہیر اور علی حسن نے شرکت کی۔ جنید فہمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ الطاف حسین نے سندھ ون اور سندھ ٹو کا انتہائی موٴثر، متوازن اور قابل عمل فارمولا پیش کرکے سندھ میں اردو بولنے والوں کے ساتھ ہونے والی مسلسل ناانصافیوں اور زیادتیوں کے نتیجے میں جنم لیتے سنگین بحران کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کی ہے جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے، الطاف حسین اور ایم کیو ایم پر لسانی سیاست کرنے کا الزام لگانے والے بتائیں کہ اردو بولنے والوں کے لئے یکساں وسائل اور حقوق کی بات اور انہیں برابر کا پاکستانی تسلیم کرنے کے مطالبے پر عملدرآمد دراصل لسانیت کو فروغ دے گا یا پاکستانیت کو مزید مضبوط کرنے کا باعث ہو گا، اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کے ارباب اختیاراورتمام سیاسی و مذہبی جماعتیں الطاف حسین کے بیان کردہ زمینی حقائق اور سندھ کی صورتحال پر نیک نیتی کے ساتھ غور و خوض کریں اور سندھ کے شہری علاقوں میں تیزی سے بڑھتی ہوئی احساس محرومی اور احساس بیگانگی کو احساس برابری اور احساس شراکت میں تبدیل کریں۔ جوائنٹ آرگنائزرز محمد ارشد حسین اور ندیم صدیقی نے کہا کہ الطاف حسین پاکستان توڑنے کا نہیں بلکہ پاکستانیوں کو جوڑنے کا پیغام دے رہے ہیں، یہ کیسے ممکن ہے کہ سندھ کے شہری علاقوں میں عوام کا سیاسی ، معاشی اور تعلیمی استحصال کیا جاتا رہے اور وہاں کی نمائند ہ جماعت ایم کیو ایم خاموش رہے، الطاف حسین نے سندھ ون اورٹو فارمولا دے کر حق اور انصاف کی ترجمانی کی ہے،حق پرست عوام انہیں اس پر زبردست مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

مزید خبریں :