18 جنوری ، 2014
لاہور…پاکستانی صحافی مہر تارڑ نے ششی تھرور سے اپنے آرٹیکلز پر رائے مانگی تھی۔ بھارتی وزیر نے رائے تو دی نہیں، الٹا کچھ اور ہی باتیں ای میل میں لکھ دیں جو شاید کسی اور کو لکھنا تھیں۔ بھارتی وزیر مملکت ششی تھرور اور پاکستانی صحافی مہر تارڑ کے درمیان ای میلز سامنے آگئیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ششی تھرور، سنندا سے بہت پیار کرتے تھے۔ ششی تھرور نے لکھاکہ انہیں اس بات کا دکھ ہے کہ سنندا ان پر اعتبار نہیں کرتیں، چاہتی ہیں کہ دونوں کا رابطہ ختم ہوجائے۔ مہر تارڑ نے لکھا کہ وہ دونوں بہت اچھے دوست بن گئے ہیں اور اس پر انہیں خوشی ہے۔ ششی دور سے ہی سہی لیکن ان کی زندگی میں اس دوستی کی بہت اہمیت ہے، بہت سی باتیں ایسی ہیں انہیں آسانی سے تسلیم کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ مہر تارڑ نے لکھا کہ بعض اوقات بات چیت نہ ہونے سے دوریاں جنم لیتی ہیں، انہیں امید ہے ششی اور سنندا کے درمیان غلط فہمیاں بہت جلد دور ہوجائیں گی۔ بھارتی وزیر نے لکھا کہ ان کی بیگم کافی دباوٴ میں تھیں اور ان کی پہلی ترجیح سنندا کی حالت میں بہتری لانا تھی۔ اسی لئے ششی تھرور نے لکھاتھا کہ بیوی پر توجہ دینے میں اگر وہ ای میل اور فون نہ کرسکیں تو برا نہ منائیں۔ مہر تارڑ نے ای میل میں لکھا کہ ششی تھرور کی زندگی میں جو کچھ چل رہا ہے، اس پر انہیں افسوس ہے، مرد اور عورت میں دوستی کو ہمیشہ سے اس معاشرے میں غلط رنگ دیا گیا۔ مہر تارڑ نے لکھا کہ ان کی دعا ہے کہ ششی کی زندگی میں سکون ہو اور دونوں میاں بیوی خوشگوار زندگی گزاریں۔ ششی تھرور نے خواہش ظاہر کی کہ کسی دن تینوں کے درمیان ملاقات ہو تاکہ غلط فہمیاں دور ہو سکیں۔ مہر تارڑ نے اس کے جواب میں لکھا تھا کہ بعض دفعہ غلط فہمیوں کی وجہ سے آپس میں فاصلے بہت بڑھ جاتے ہیں لیکن فتح آخر کار سچ ہی کی ہوتی ہے۔