23 جنوری ، 2014
کوئٹہ…سانحہ مستونگ کے خلاف کوئٹہ میں علم دار روڈ پر میتوں کے ساتھ ہزارہ برادی کے دھرنے کو تقریبا 35گھنٹے گزر گئے ، صوبائی وزراء بھی دھرنے کے شرکا کو منانے میں ناکام رہے۔سانحہ مستونگ میں جاں بحق 27 افراد کے اہل خانہ اور ہزارہ برادری کے افراد نے میتوں کے ساتھ بدھ کی صبح دس بجے سے علم دار روڈ کے شہداء چوک پردھرنا دے رکھا ہے۔ دھرنے کو 35 گھنٹے سے زائد وقت گذرچکا ہے ، مظاہرین سخت سردی میں کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں۔ ان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف نتیجہ خیز کارروائی کی جائے۔ان کا کہنا ہیکہ ہماری مشترکہ ایک ہی ڈیمانڈ ہے جب تک ہماری ڈیمانڈ پوری نہیں ہوگی ہم یہاں پر بیٹھے رہیں گے اور دھرنا دیتے رہیں گے ، اگر یہ ہماری حفاظت نہیں کرسکتے ہیں تو یہ سیٹ چھوڑ دیں تاکہ ہماری حفاظت کرنے والاآئے جو ہمارے پاکستان کو پرامن پاکستان بناسکے۔اس موقع پرصوبا ئی وزراء میر سرفراز بگٹی ، عبدالرحیم زیارت وال اور سردار اسلم بزنجو پر مشتمل وفد شیعہ اکابرین اور ہزارہ برادری کے عمائِدین سے مذاکرت کے لئے علمدار روڈ پہنچا جہاں امام بارگاہ نیچاری میں مذاکرات ہوئے۔ صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے میڈیا کو بتایا کہ شیعہ اکابرین نے انہیں تحفظات سے آگاہ کیا ہے جن پر غور کیا جائے گا۔