پاکستان
25 جنوری ، 2014

پرویز مشرف کی جان بچانے کیلیے انجیو گرافی کی فوری ضرورت ہے، میڈیکل رپورٹ

پرویز مشرف کی جان بچانے کیلیے انجیو گرافی کی فوری ضرورت ہے، میڈیکل رپورٹ

اسلام آباد… فوجی اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کی جان بچانے کے لیے انجیوگرافی کی فوری ضرورت ہے، لیکن وہ محسوس کرتے ہیں کہ غیرمعمولی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ملک میں جدید سپورٹ سسٹم موجود نہیں۔ عدالتی حکم پر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی صحت کے بارے میں اے ایف آئی سی کے 4رکنی میڈیکل بورڈ کی سر بمہر رپورٹ خصوصی عدالت میں پیش کی گئی۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف کو 2جنوری کو اے ایف آئی سی لایا گیا۔کسی فیصلے یا لائحہ عمل تک مریض کی مستقل طبی نگہداشت کی ضرورت ہے۔میڈیکل رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف کے دل کی بائیں مرکزی شریان سے خون کی فراہمی غیر مستحکم ہے، سی ٹی انجیو گرافی کے جائزے سے پتا چلتا ہے کہ بیماری سنگین اور پیچیدہ ہے۔ مریض کے دل کا بائی پاس کرنے یا مختلف طریقہ علاج کے لیے انجیو گرافی کی جانی چاہیے اور اس بارے میں جلد فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔دوران علاج شدید ذہنی دباوٴ پرویز مشرف کو دل کے شدید دورے کا باعث بن سکتا ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف انجیو گرافی کرانے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں لیکن علاج اپنی مرضی کے اسپتال سے کرانا چاہتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف محسوس کرتے ہیں کہ اسپتال میں دل کے امراض کی تشخیص کی سہولیات تو ہیں لیکن انجیو گرافی کے دوران غیر معمولی صورت حال پر قابو پانے کے لیے ملک میں جدید سپورٹ سسٹم موجود نہیں۔میڈیکل بورڈ کی سربراہی میجر جنرل سید محمد عمران مجید نے کی، دیگر ارکان میں بریگیڈیئر صفدر عباس ، بریگیڈیئر محمد قیصر خان ، اور کرنل محمد افشین اقبال شامل تھیں۔

مزید خبریں :