25 جنوری ، 2014
کراچی…قوم پرستوں کی کالعدم تنظیم جیے سندھ متحدہ محاذ نے آج سندھ میں ہڑتال کی کال دی ہے۔ جمعے کی شام کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے بیشتر شہر دستی بموں کے 37دھماکوں سے گونج اٹھے۔جمعہ کی شام کو کراچی سمیت سارا سندھ اچانک دستی بموں کے دھماکوں سے گونج اٹھا۔ کراچی کے علاقے گلشن حدید فیز 1 اور 2 ۔ یونیورسٹی روڈ، ناگن چورنگی اور قیوم آباد پْل پر دھماکے کیے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملوں سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ شرپسند عناصر کا مقصد بظاہر خوف و ہراس پھیلانا تھا۔حیدرآباد میں پہلا دھماکا لطیف آباد پونے سات نمبرپرہوا۔ موٹرسائیکل سوار مسلح افراد نے فلائی اوور سے مین روڈ پر دستی بم پھینکا۔ دوسرا دھماکا ایم کیوایم زونل آفس کے قریب کوہ نور چوک پرکیا گیا۔ اس کے بعد قاسم آباد، حیدرچوک، قاضی عبدالقیوم روڈ اور لبرٹی مارکیٹ پر بھی دستی بموں کے دھماکے کیے گئے۔ ایس ایس پی عرفان بہادر نے میڈیا کو بتایا کہ ایک تنظیم نے ہڑتال کی کال دی ہے اور اسی کے شرپسند ان دھماکوں میں ملوث ہیں۔کوٹری کے مختلف مقامات پر بھی دھماکوں سے لوگوں میں خوف پھیل گیا۔ضلع دادو میں جیل روڈ، سرکٹ ہاوٴس، ملاح چوک، اسٹیشن روڈ اور شاہانی محلہ میں دھماکوں سے بعض عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ ایک شخص شدید زخمی بھی ہوا۔لاڑکانہ میں لاہوری ریگولیٹر، گرلز کالج روڈ، اسٹیشن روڈ اور کمشر آفس روڈ پر دھماکوں کے بعد شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔نوشہروفیروز میں محراب پور، کنڈ یارو اور مورو میں دھماکوں کے بعد کاروبارِ زندگی مفلوج ہوگیا۔خیرپور کے علاقے رانی پور میں بھی دستی بموں کے دھماکوں سے لوگ خوف و ہراس میں مبتلا ہوگئے۔