28 جنوری ، 2014
کراچی … مجلس و حدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نوا ز شریف جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے طالبان اور دہشتگردوں کے خلاف فوری آپریشن کا آغاز کریں، مصلحت پسندی کے نام پر ملک کے 18کڑورمعصوم عوام کو دہشت گردی کی بھیٹ نہیں چڑھایا جاسکتا۔ طالبان سے مذاکرات شہدائے پاکستان کے خون سے غداری ہے، آپریشن ہی دہشت گردی سے نجات کا واحد حل ہے۔ شیعہ قائدین اور افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تا حال کسی دہشت گرد کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کو ایم ڈبلیو ایم کی صوبائی اور ڈویژنل کابینہ کے ہمراہ میڈیا سیل کے دورے پر کیا۔ اس موقع پر علامہ مختار امامی،آصف صفوی، علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن،حسن ہاشمی سمیت دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ پاکستان کی عوام کو سو چھی سمجھی سازش کے تحت پستی کی طرح دھکیلاہ جا رہا ہے، جس کی مکمل ذمہ دار ی ان بزدل حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے، اس کے بر عکس ملک و اسلام دشمن طالبان دہشت گرد وں کو حکومتی فیصلوں کی کشمکش نے مزید دہشت گردی پھیلانے اور معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلنے کا عندیا دے دیا گیا ہے۔ آپریشن کی سست روی نے طالبان کو مزید مستحکم کر دیا ہے تودوسری جانب ملک میں موجود طالبان نوازجماعتیں بھی اب آزادی سے مملکت کو کھلم کھلا دھمکیاں دے رہی ہیں۔ اقتدار کے نشے میں ڈوبے حکمرانوں کو اپنی جائیدادوں اور اولادوں کے کھو جانے کا ڈر ہے نہ کے اس ملک کی عوام کا ۔ مہنگائی اور بے روزگاری سے زبوں حال عوام ٹارگٹ کلنگ کے طوق کو گلے میں ڈالے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے حسی اور ان کی کاسمیٹک انتظامات کا مسلسل شکار ہو رہی ہے۔