29 جنوری ، 2014
واشنگٹن…مشیر خا رجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ آئین کا احترام نہ کرنے والے طالبان کے خلاف کارروائی کر نی پڑے گی، تمام غیرملکی دہشت گردوں کے خلاف طاقت استعمال کریں گے جس کے لیے سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ واشنگٹن میں اسکول آف ایڈوانسڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا امریکی ڈرون حملوں کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے، ڈرون حملوں میں شہریوں کی ہلاکت سے مسائل بڑھتے ہیں، ڈرون حملوں کے معاملے پر پاکستان امریکا سے دوطرفہ تعاون چاہتا ہے۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مستقبل کے بارے میں پیش گوئی مشکل ہے، پاکستان افغانستان میں بڑے پیمانے پر مفاہمتی عمل کا خواہشمند ہے، افغانستان میں خانہ جنگی کا زیادہ امکان نہیں، وہاں شدت پسندی ہے جس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کا طاقت کے زور پر اقتدار میں آنا پاکستان کے مفاد میں نہیں ہوگا۔ افغان طالبان کے افغان حکومت سے غیررسمی رابطے ہیں، تاہم ابھی وہ سیاسی عمل میں حصہ لینے کے خواہشمند نہیں ہیں، امکان ہے کہ افغانستان میں شفاف انتخابات کے بعد طالبان بات چیت پر آمادہ ہوجائیں۔ اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے امریکی وزیر دفاع چک ہیگل سے ملاقات کی۔ ملاقات میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا اور ایساف فورسز سے تعلقات سمیت دیگر امور پر بات چیت ہوئی۔