30 جنوری ، 2014
کوہستان…کوہستان ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار محمد افضل کے تین بھائیوں کے قتل کیس کا فیصلہ سنادیاگیا۔ایک ملزم کو سزائے موت اورچھ کوعمر قید کی سزاسنادی گئی۔کوہستان ویڈیواسیکنڈل کے مرکزی کردار محمد افضل کے تین بھائیوں کولڑکیوں کے قبیلے نے4جنوری 2013ء کوموت کے گھاٹ اتاردیاگیاتھا۔ آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مختصرنامی ملزم کوسزائے موت جبکہ دیگر 6کو عمر قید اور 2،2لاکھ روپے جرمانے کی سزاسنائی۔ دوسری طرف ہیومن رائٹس کمیشن کی رکن فرزانہ باری نے ویڈیو میں نظرآنے والی لڑکیوں اورکمیشن کے سامنے پیش کی جانے والی لڑکیوں کی شکلیں جدا ہونے کے انکشاف پر کیس دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔مئی 2012ء میں کوہستان سے ایک موبائل ویڈیو منظرعام پر آئی تھی جس میں تحصیل پالس کی یونین کونسل گدار کے2لڑکوں کو ناچتے اور 5لڑکیوں کوتالیاں بجاتے دکھایا گیا تھا۔ ویڈیو اسکینڈل کی وجہ سے غیرت کے نام پر 5خواتین کے مبینہ طور پر اجتماعی قتل کی خبر ہرطرف جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تھی۔ویڈیو اسکینڈل کیس کے مدعی محمد افضل کے 3 بھائیوں کو لڑکیوں کے قبیلے والوں نے قتل کردیا تھا۔ جس پرآج عدالت نے ملزمان کو سزائیں سنادیں۔ سیکرٹری داخلہ خیبر پختون خوا سید اختر علی شاہ نے کہا ہے کہ ویڈیواسکینڈل میں کسی کے پاس شواہد ہیں تو عدالت میں نظر ثانی درخواست دی جاسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیاتو ویڈیواسکینڈل کی دوبارہ تفتیش کرانے کو تیار ہیں۔