16 فروری ، 2014
کراچی…چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن آف پاکستان ڈاکٹر انصر پرویز کا کہنا ہے کہ کراچی میں بجلی بنانے کے لئے کے ٹو اور کے تھری نیوکلیئر پروجیکٹ کی تعمیر پر تمام عالمی قوانین کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ کراچی میں پریس بریفنگ کرتے ہوئے چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن آف پاکستان ڈاکٹر انصر پرویز کا کہنا تھا کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے گیارہ سو میگا واٹ کے دو نیو کلیئر پلانٹ کے منصوبے کے ٹو اور کے تھری سے ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ کے ٹو سول نیوکلیئر پلانٹ 2019 تک مکمل کرلیا جائے گا۔ڈاکٹر انصر پرویز کا کہنا تھا کہ منصوبے سے متعلق جو افواہیں گردش کررہی ہیں وہ بے بنیاد ہیں، منصوبے کی تعمیر پر تمام عالمی قوانین کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ کے تھری کی تعمیر سے قبل یا بعد نہ کراچی کی عوام سے تفریح کے لیے استعمال ہونے والی ساحلی پٹی چھینی جائے گی اور نہ ہی مقامی آبادی کو اس سے کوئی نقصان پہنچے گا۔ پلانٹ سے تابکاری کے اخراج سے متعلق پوچھے گئے سوال پر چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن آف پاکستان نے بتایا کہ گزشتہ چالیس سال سے کینپ سے بجلی پیدا کی جارہی ہے، اب تک کوئی بڑا واقع پیش نہیں آیا جبکہ کے ٹو اور کے تھری منصوبوں پر تابکاری کے اخراج کو روکنے کے لیے جدید طریقہ کار استعمال کیا جارہا ہے۔