پاکستان
17 فروری ، 2014

اردوبولنے والے نہیں،طالبان سندھ دھرتی کے لیے اصل خطرہ ہیں،الطاف حسین

 اردوبولنے والے نہیں،طالبان سندھ دھرتی کے لیے اصل خطرہ ہیں،الطاف حسین

لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے طالبان کی جانب سے تیئس ایف سی اہلکاروں کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اورمسلح افواج متفقہ طورپر آئندہ 24 سے 48گھنٹوں میں حتمی فیصلہ کرکے قوم کواس سے آگاہ کریں۔ طالبان کی جانب سے ایف سی کے 23 مغوی اہلکاروں کو قتل کیے جانے کے اعترافی بیان پر شدیدردعمل کااظہارکرتے ہوئے انھوں نے طالبان کی اس بزدلانہ حرکت کی شدیدمذمت کی اور کہاکہ حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے باربار یہ مطالبہ کیاہے کہ اگرطالبان سے مذاکرات ہی کرنے ہیں تو اس میں مزید چندلمحوں کی بھی تاخیر نہ کی جائے لیکن تقریباً ایک ماہ سے زائدعرصہ گزرجانے کے باوجود ”مذاکرات مذاکرات “ کے کھیل میں تحریک طالبان پاکستان ، درجنوں حملوں میں فوجی ونیم فوجی جوانوں اورپولیس اہلکاروں سمیت سیکڑوں پاکستانی شہریوں کوخودکش حملوں اوربم دھماکوں کے ذریعے موت کی نیند سلاچکی ہے۔طالبان اپنے قیدیوں کی رہائی کاتومطالبہ کررہے ہیں لیکن دوسری جانب اپنی قیدمیں موجود فوجی جوانوں کو قتل کررہے ہیں۔دریں اثناء الطاف حسین نے کہاہے کہ اردوبولنے والے سندھی ، سندھ دھرتی یا سندھیوں کیلئے خطرہ نہیں بلکہ طالبان کاقبضہ سندھ دھرتی کی تہذیب اور ثقافت کیلئے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے اور اس خطرے سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی تمام قومیتوں سے تعلق رکھنے والے سندھ کے مستقل باشندوں کو اتحادویکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ الطاف حسین نے یہ بات برطانیہ میں زیرتعلیم سندھی نوجوانوں کے ایک وفدسے ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے اپنی گفتگو میں سندھ کے دانشوروں ، قلمکاروں، صحافیوں ، مفکرین اور سندھ سے سچا پیار کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آج چوٹی کے بین الاقوامی مستند اخبارات، رسائل وجرائد نقشہ بنابناکر سندھ کیصدر مقام کراچی کے بارے میں سندھ اور پاکستان کے عوام کو کھل کر بتارہے ہیں کہ کراچی پر طالبان اور مذہبی انتہاء پسندوں کا قبضہ ہوچکا ہے مگر افسوس کہ سندھ کا ایک انتہائی مخصوص متعصب ذہن رکھنے والا طبقہ ، مسلسل اردوبولنے والے سندھیوں یعنی مہاجروں کو سندھ کیلئے خطرہ قراردے رہا ہے۔الطاف حسین نے کہاکہ سندھ کے سچے دانشوراور قلمکار سندھی عوام کو بتائیں کہ آیا اردوبولنے والے سندھی، سندھیوں کیلئے خطرہ ہیں یا سندھ دھرتی پرطالبان کا قبضہ سندھ کی تہذیب وثقافت کیلئے خطرہ ثابت ہوگا، میری سندھی عوام سے بھی اپیل ہے کہ وہ اردوبولنے والے سندھیوں اور سندھ میں مستقل آباد دیگر باشندوں خواہ وہ پنجابی ہوں، پختون، بلوچ، سرائیکی، کشمیری، ہزاروال، گلگتی، بلتستانی یا ملک کے کسی بھی گوشے سے تعلق رکھتے ہوں جو اپنا جینا مرنا سندھ سے وابستہ کرچکے ہیں ، ان کو بھی ساتھ ملاکر سندھ کو طالبانائزیشن سے بچانے کیلئے کمیٹیاں تشکیل دیں اور سندھ کی گلی گلی اور کوچہ کوچہ جاکر عوام کو طالبانائزیشن کے خطرے سے آگاہ کریں۔ الطاف حسین نے وفد کے اراکین سے کہاکہ وہ سندھ کے دانشوروں سے رابطہ کرکے ان کے تعاون سے سندھی عوام کو ان عناصر کی سازشوں سے آگاہ کریں جو سندھی بولنے والے سندھیوں ، اردوبولنے والے سندھیوں اور سندھ میں مستقل آباد دیگر قومیتوں سے تعلق رکھنے والے عوام کے مابین تفریق پیدا کرنے کی گھناوٴنی کوشش کررہے ہیں۔

مزید خبریں :