پاکستان
22 فروری ، 2014

غداری کا مقدمہ خصوصی عدالت میں چلے گا، فوجی عدالت میں نہیں

غداری کا مقدمہ خصوصی عدالت میں چلے گا، فوجی عدالت میں نہیں

اسلام آباد…خصوصی عدالت نے سنگین غداری کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کی ملزم پرویز مشرف کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ مقدمے کی سماعت خصوصی عدالت میں ہوگی۔ ملزم پر فرد جرم 11مارچ کو عائد کی جائے گی۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی خان پر مشتمل خصوصی عدالت نے مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کی درخواست پر 18فروری کو ملزم پرویز مشرف کی عدالت میں پیشی کے روز فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ عدالت نے فیصلے میں قراردیاہے کہ مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کا قانون 1981میں منسوخ ہو چکا ہے جبکہ ریٹائرمنٹ کے بعد ملزم پر آرمی ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوتا، سنگین غداری کا مقدمہ صرف خصوصی عدالت ہی میں چل سکتا ہے۔فیصلے پر ملزم پرویز مشرف کے وکیل رانا اعجاز نے عدالت میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کا فیصلہ درست نہیں، وہ تسلیم نہیں کرتے۔ انہوں نے ججز کے بارے میں سخت جملے بھی کہے، اس پرجسٹس فیصل عرب نے انتہائی تحمل سے کہا کہ اگر آپ کے نزدیک فیصلہ درست نہیں تو اسے چیلنج کرسکتے ہیں۔ ججزفیصلہ سنانے کیلئے دوگھنٹے 20منٹ کی تاخیر سے 11بج کر 50منٹ پر عدالت میں داخل ہوئے۔ جسٹس فیصل عرب نے انتظار کرنے پر وکلاء سے معذرت کی۔ خاکی لفافے میں محفوظ فیصلہ رجسٹرار عبدالغنی سومرو نے نکالا جس پر ججز نے باری باری دستخط کیے۔ بنچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ عدالت کی تشکیل اور ججز کے تعصب کے بارے میں درخواستوں پر فیصلہ بعد میں سنا یا جائے گا۔ عدالت نے فیصلہ دے دیا۔سنگین غداری کا مقدمہ فوجی نہیں خصوصی عدالت ہی میں چلایا جائے گا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق ملزم پرویز مشرف پر 11مارچ کوآئین کی پامالی کے پانچ جرائم کی فرد جرم عائد کی جائے گی۔

مزید خبریں :