03 اپریل ، 2012
ژوب… میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے مسئلہ کے مستقل حل اور سوئی گیس کی فراہمی کے لئے ژوب سے کوئٹہ تک ایک سو پانچ افراد کا پیدل لانگ مارچ جاری ہے، لانگ مارچ کے شرکاء آج سہ پہر کان مہترزئی پہنچیں گے ۔ بلوچستان کے دوسرے سب سے پرانے اور بڑے شہر ژوب سے جب ایک سو کے قریب نوجوانوں نے ایکشن کمیٹی نوجوانانِ ژوب کے پلیٹ فارم سے کوئٹہ کے لئے پیدل لانگ مارچ کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا تو بظاہر تو یہ ایک ناممکن بات تھی کہ وہ کس طرح تقریبا تین سو تیس کلومیٹر تک کا سفر پیدل طے کریں گے۔یہ پیدل سفر سیر و تفریح کے لئے نہیں بلکہ ایک مقصد کے لئے پرامن احتجاج کے طور پر کیا جارہا تھا اور وہ تھا اپنے علاقے میں بجلی کی گھنٹوں اعلانیہ وغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے مسئلہ کا مستقل حل اور وہاں گیس کی فراہمی کے لئے۔کیوں کہ ان دونوں بنیادی ضروریات کی عدم فراہمی کے باعث نہ صرف ان کے معمولات زندگی شدید متاثر ہوئے ہیں بلکہ علاقے میں ان کی زراعت کو شدید نقصان پہنچ رہا تھا۔ لانگ مارچ جاری ہے اور اس کے شرکاء تقریبا ایک تہائی سفر طے کرچکے ہیں ،بیشتر شرکاء کے پاوں میں چھالے ہیں اور وہ زخمی ہوچکے ہیں مگر ان کا اپنے مقصد کے لئے یہ مشکل سفر استقامت سے جاری ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ژوب کے لئے ڈیرہ اسماعیل خان سے بجلی کی نئی ٹرانسمیشن لائن منظور کی جائے اور سوئی گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،لانگ مارچ کے شرکاء جن میں ایک پانچ سالہ بچہ بھی شامل ہے آج سہ پہر سطح سمندر سے 2240میٹربلند مسلم باغ کے علاقے کان مہترزئی پہنچیں گے جسے ایک دور میں ایشیا کے سب سے اونچے ریلوے اسٹیشن کا درجہ بھی حاصل رہا ہے۔