03 مارچ ، 2014
اسلام آباد…وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارنے کہا ہے کہ دہشت گرد جو بھی تھے، ان کی نشان دہی کر کے ان کا پیچھا کریں گے،بہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کریں گے،دہشت گرد جو کرلیں ہمارا عزم کمزور نہیں ہوگا۔وزیر داخلہ چوہدری نثارکا قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دہشت گردی کے مسئلے پر سیاست نہ کی جائے، جو دہشت گردی کے مسئلے پر سیاست کرے گا وہ ملک سے زیادتی کرے گا،موجودہ صورتحال میں تین اپوزیشن ہیں۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ 7ماہ میں سندھ میں بڑے واقعات ہوئے ہم نے کچھ نہیں کہا، دہشت گرد ناکام ہوں گے ہم صحیح راستے پر ہیں، ہماری حکومت نے پہلے دن سے ہی دہشت گردی کے لیے پالیسی مرتب کی۔ آج کچہری میں ہونے والے خودکش حملے کے متعلق چوہدری نثار نے بتایا کہ 2مسلح افراد 9بج کر 5منٹ پر ایف ایٹ کچہری میں داخل ہوئے، مسلح افراد نے راستے میں لوگوں پر فائرنگ کی، بتایاگیا کہ 47 پولیس اہل کار ایف ایٹ کچہری میں ڈیوٹی پر تھے، اہلکاروں کو معلوم نہیں تھا کہ کتنے مسلح افراد کچہری میں داخل ہوئے ہیں، پولیس کے مطابق 2، ایک انٹیلی جنس ایجنسی کے مطابق 3حملہ آور داخل ہوئے، حملہ آور کون تھے، اس کی تحقیقات کی جارہی ہے، نشاندہی ہونی چاہیے کہ حملہ آور کون ہے، اسلام آباد میں انٹیلی جنس اطلاعات پر 7 افراد کو گرفتار کرلیا، آج کا حملہ ان گرفتاریوں کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی ضلعی عدالت پر حملہ دہشتگردوں کیلئے آسان ہدف تھا، پاکستان غیر محفوظ نہیں، کچھ علاقوں کی سیکیورٹی کمزور ہے، اپوزیشن دہشت گردی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے تجاویز پیش کرے،کیا ملک میں دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے کوئی پالیسی بنی، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پولیس اور سول آرمڈ فورسز کی تربیت کی ضرورت ہے، ہمیں داخلی سیکیورٹی پالیسی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، آگ اور خون کی ہولی کو روکنے میں وقت لگے گا، صرف ناکوں کے ذریعے دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔