پاکستان
04 مارچ ، 2014

طالبان کمیٹی سے ایک،دوروزمیں رابطہ کیا جائے گا، وزیر اعظم

طالبان کمیٹی سے ایک،دوروزمیں رابطہ کیا جائے گا، وزیر اعظم

اسلام آباد …وزیرِ اعظم نواز شریف کی صدارت میں حکومتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلے کیے گئے کہاسلام آباد کچہری اور اس جیسے دیگر واقعات مذاکراتی عمل کے لیے نقصان دہ ہوں گے، مستقل امن کی کوششیں جاری رکھنا ہوں گی، طالبان کمیٹی سے ایک دو روز میں رابطہ کیا جائے گا۔ حکومت کمیٹی نے امن مذاکراتی عمل کو موٴثر بنانے کیلئے تجاویز وزیراعظم کو پیش کردیں۔ وزیراعظم نوازشریف کہتے ہیں کہ پائیداراور مستقل قیام امن حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کے لیے ہرسطح پر کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ حکومتی کمیٹی کا اہم اجلاس وزیراعظم کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں کمیٹی کے چاروں ارکان اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں طالبان کے سیزفائرکے اعلان کے بعد خیبرایجنسی اور اسلام آباد میں دہشت گردی کی کارروائیوں سے متعلق امور کا جائزہ لیاگیا۔کمیٹی نے قرار دیاکہ فائر بندی کے اعلان کے بعد بھی تشدد کے واقعات امن مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچائیں گے۔ کمیٹی نے وزیراعظم کو آئندہ کی مذاکراتی حکمت عملی پر تجاویز بھی پیش کیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ امن پاکستان کی ضرورت ہے اور مستقل قیام امن کیلئے ہرسطح پر کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ کمیٹی کے کوآرڈی نیٹر عرفان صدیقی نے جیونیوز کو بتایاکہ وزیراعظم نے کمیٹی کو اپنا مشاورتی عمل جاری رکھنے کی ہدایت کردی ہے، طالبان کی رابطہ کار کمیٹی سے ایک دو روز میں رابطہ کیا جائے گا۔

مزید خبریں :