11 مارچ ، 2014
اسلام آباد…خصوصی عدالت نے غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے جمعہ کو طلب کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ وزارت داخلہ کے سیکیورٹی الرٹ کی روشنی میں سابق صدر کی عدالت میں پیشی کے موقع پر تمام مناسب اقدامات کیے جائیں۔ پرویز مشرف کے وکیل انور منصور ایڈووکیٹ کاکہنا ہے کہ پرویزمشرف کوسیکیورٹی فراہم کی جائے تو وہ عدالت آنے کو تیار ہیں۔مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کا تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔جسٹس فیصل عرب نے مشرف کو سیکیورٹی وجوہات کی بناپر آج پیش ہونے کا حکم نہیں دے سکتے۔ سماعت کے دوران سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر شاہد خان نے عدالت کو بتایا کہ سیکیورٹی الرٹ کے بعد مزید بہتر انتظامات کیے گئے،سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد بڑھا کر 1600 کر دی ،سیکیورٹی پر مامور اہل کاروں کی اسکریننگ بھی کی گئی ہے جبکہ اسپیشل برانچ کے اہل کاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ ایک انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹ ہے کہ مشرف پر حملہ ہو سکتا ہے،ہماری ذمے داری ہے سیکیورٹی کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خطرے سے آگاہ کریں۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ دھمکیاں ہیں، کیا عدالتیں بند کر دیں؟، عدالتوں کو کام کرتے رہنا چاہئے۔ انور منصور ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلاکو بھی دھمکیاں ہیں،آئندہ منگل تک سماعت ملتوی کردیں۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ اس ملک میں کون کس کا ٹارگٹ ہے، پتا نہیں۔ وکیل استغاثہ اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے کا کہنا تھا کہ دھمکیاں تو ہمیں بھی ہیں، ہم یہاں کھڑے ہیں، عدالت سیکیورٹی بڑھانے کیلئے 24 گھنٹے دے۔ جسٹس فیصل عرب نے عدالتی حکم میں کہا کہ خط کی روشنی میں سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں، خدا نخواستہ کچھ ہو نہ جائے۔ سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔