26 مارچ ، 2014
اسلام آباد… قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں اپوزیشن اراکین کی شدید مخالفت کی وجہ سے تحفظ پاکستان بل منظور نہیں ہوسکا،پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ نے حافظ سعید پرپابندی لگارکھی ہے لیکن وہ کام بھی کررہے ہیں اور پنجاب حکومت نے اپنے بجٹ سے انہیں 61 ملین روپے بھی دیئے ہیں، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کے دوران فرحت اللہ بابر نے مزید کہا کہ کالعدم جیش محمد کے مولانا اظہر مسعود پر پابندی عائد ہے،لیکن داخلی سلامتی پالیسی آنے سے 3 دن پہلے اظہرمسعودکتاب کی تقریب رونمائی میں تھے،سول اور ملٹری کے درمیان عدم رابطہ ہے،وزیرداخلہ تسلیم بھی کرچکے،جبکہ داخلی سلامتی پالیسی میں آئی ایس آئی کوقانون نافذ کرنے کاکردار بھی دیاگیا،آئی ایس آئی کی نگرانی کا قانون پاس نہیں ہوا،وہ بھی پارلیمنٹ میں ہے۔اجلاس میں ایم کیو ایم،پیپلزپارٹی،جے یو آئی (ف)،تحریک انصاف نے بل کی مخالفت کی،اپوزیشن نے موقف اختیار کیا کہ آئندہ اجلاس میں وزیر داخلہ یا سیکرٹری داخلہ نہ آئے ،بل پاس نہیں ہونے دیں گے، حکومت جلد بازی میں بل پاس کراناچاہتی ہے،ایسا نہیں ہونے دیں گے۔اپوزیشن اراکین کی شدید مخالفت کی وجہ سے تحفظ پاکستان بل منظور نہ ہوسکا۔