08 اپریل ، 2014
اسلام آباد… قومی اسمبلی کے اجلاس میں آج پارلیمنٹ کے تقدس پر گرما گرم بحث ہوگئی جب تحریک انصاف کے اسدعمر نے ٹیکس نادہندہ ارکان پارلیمنٹ کے خلاف تحقیقات کی تحریک پیش کی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ تمام ادارے اپنا اور اپنے افراد کا دفاع کرتے ہیں، ہمیں بھی پارلیمنٹ کے تقدس کاخیال رکھنا ہوگا۔ پرویزرشید نے کہا کہ عوام کو پارلیمنٹ پر اعتماد ہے، اسدعمر عوامی اداروں میں شک پیدا نہ کریں۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا۔ تحریک انصاف کے رکن اسد عمر نے ارکان پارلیمنٹ پر ٹیکس نادہندگی کے الزمات کی تحقیقات کیلئے 10رکنی خصوصی کمیٹی بنانے کی تحریک پیش کی، جو 90دنوں میں تحقیقات مکمل کرکے ایوان میں رپورٹ دے گی۔ اسد عمر نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ پر پہلے ہی انگلیاں اٹھ چکی ہیں، لوگ پارلیمنٹیرنیز پر عدم اعتماد کی باتیں کررہے ہیں،عوام کو زبانی وضاحتوں پر یقین نہیں، کالی بھیڑوں کو ایوان کا حصہ نہیں ہونا چاہیے، اسپیکر کمیٹی بنائیں تاکہ کالی بھیڑوں کی نشاندہی ہو۔ اسپیکر قومی اسمبلی کو کالی بھیڑوں کا لفظ نہ بھایا۔ انہوں نے لفظ کالی بھیڑیں حذف کرایا اور بحث کی بھی اجازت نہیں دی۔ بات پارلیمنٹیرینز کے وقار کی ہوئی تو وزیردفاع خواجہ آصف بھڑک اٹھے۔ بولے پارلیمنٹ سب سے مقتدر ادارہ ہے، اگر ایسے الفاظ کا استعمال کریں گے تو دوسروں سے پارلیمنٹ کا تقدس پامال نہ کرنے کی توقع کیسے کریں۔ انہوں نے کہاکہ غلطیاں ارکان پارلے منٹ بھی کرتے ہیں، جن کے سدباب کے لیے میکانزم موجود ہے۔ وزیردفاع نے کہاکہ ہمیں اس ادارے کومضبوط بنانا ہے، جب بھی اقتدار پر شب خون مارا گیا تو ہمارے اپنے ساتھی ہی ان کا ساتھ دے کر ہمیں نیچا دکھاتے ہیں، اب روایت کو بدلنا ہو گا۔ خواجہ آصف نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن کی لفظی جنگ کے بھی کچھ قواعد ہونے چاہئیں، ماضی کی طرح ایسا تاثر نہ پھیلایا جائے کہ پارلیمنٹ محترم نہیں۔