15 اپریل ، 2014
اسلام آباد… سپریم کورٹ میں بلوچستان بے امنی کیس کی سماعت کے دوران جسٹس ناصر الملک کا کہنا تھا کہ لاشوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کو طویل کیوں کیا جارہا ہے ۔سپریم کورٹ میں لاپتا شخص حبیب الرحمان کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔جسٹس ناصرالملک نے کہاکہ لاشوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کو طویل کیوں کیا جارہا ہے ،صوبے میں امن و امان کی بحالی ریاست کی اولین ذمے داری ہے،جسٹس ناصرالملک نے مزید کہا کہ بلوچستان میں ہونیوالے تشویش ناک واقعات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، بلوچستان جل رہا ہے اور کسی کو پروا نہیں ہے۔