پاکستان
16 اپریل ، 2014

دونوں آدم خور بھائی سات روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

دونوں آدم خور بھائی سات روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

بھکر…اکیسویں صدی کا ہندسہ تو موجود لیکن ذہنی پستی ابھی تک صدیوں پیچھے،بھکرمیں بچوں کی لاشوں کو قبروں سے نکال کر کھانے کا ہولناک واقعہ دوسری بار رونما ہو ا ہے۔حیرت ہے کہ ہمارا قانون اس گھناوٴنے جرم کے بارے میں خاموش ہے۔شہریار وڑائچ کی رپورٹ کے مطابق 2011ء میں انسانی گوشت کھانے والے درندہ صفت محمد عارف اور فرمان علی ایک بار پھر وہی درندگی کرتے گرفتار ہوئے۔ مگر سزا ملی صرف ایک سال قیداور پچاس ہزار روپے جرمانہ، اور یہ دونوں مردہ خوری کے جرم میں نہیں صرف لاشوں کی بے حرمتی کرنے پر جیل گئے، کیونکہ اسمبلیوں میں بیٹھے نمائندے شائد انسانی گوشت کھانے کو جرم ہی نہیں سمجھتے ۔ادھر سپریم کورٹ کے وکیل آفتاب باجوہ،ایڈووکیٹکے مطابق قبروں میں دفن خواتین کے ساتھ زیادتی کے کیس بھی ماضی میں سامنے آئے۔لیکن یہ جرم بھی دہشت گردی ایکٹ میں شامل ہوا اور نہ کوئی سزا قانون کی کتابوں کا حصہ بنی۔انسانی گوشت خور بھائی سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے،لیکن سوال یہ ہے کہ قانون کی عدم موجودگی میں انہیں سزا کیاملے گی؟وہی ایک سال اور چند ہزار روپے جرمانہ۔اور وہ پھر اسی معاشرے میں گھومیں گے جہاں مردہ خوری قانوناً جرم نہیں۔

مزید خبریں :