18 اپریل ، 2014
کراچی…گنبد خضراکا دیدار ہی ایک مسلمان کی زندگی کی سب سے بڑی آرزو ہوتی ہے، ذرا سوچیں اس انسان کی خوش قسمتی کا جوگذشتہ 25 سال سے مسجد نبوی کو خطاطی سے آراستہ کرنے میں مگن ہے۔ مسجد نبوی کے پہلے پاکستانی صدارتی ایوارڈ یافتہ خطاط استاد شفیق الزماں سے اللہ اکبر اسلامی فن خطاطی کا دلکشی اور خوبصورتی میں کوئی ثانی نہیں،یہ ہنر اللہ تعالیٰ نے پاکستانی خطاط شفیق ازماں کو خوب دیا،40 سال قبل یہ ہاتھ کراچی کی سڑکوں پر ہورڈنگز ڈیزائن کیا کرتے تھے ،ایک عربی نے ان کے فن کو پہچانا اور وسیلہ بن گیا۔1990 سے اب تک استاد شفیق مسجد نبوی کے 177 گنبدوں کو اپنی صلاحیت سے خراج عقیدت پیش کرتے رہے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ شفیق الزماں مسجد نبوی کے خطاط کی تلاش کے لئے ہونے والے مقابلے میں ترکی کے ہنر مندوں سمیت دنیا بھر کے 400 خطاطوں کو پیچھے چھوڑ گئے،کسی سے تربیت نہیں لی یہ ہنر اللہ تعالیٰ کی عنایت ہے۔دوست احباب استاد شفیق کی خوش نصیبی پر رشک کرتے اور خوب دعائیں دیتے ہیں۔ایک وقت تھا جب استاد شفق مسجد نبوی میں اپنے فن کا ایک نمونہ آویزاں کرنا چاہتے تھے پر اجازت نہیں ملی۔ اور اب مسجد نبوی کا ہر روز دیدار نصیب ہوتا ہے۔یہ خوش نصیبی کی انتہا بھی ہے اور پاکستان کے لئے بہت بڑا اعزا ز بھی کہ کل تک مسجد نبوی ترکی خطاطوں کے فن سے آراستہ تھی اور آج پاکستانی خطاط استاد شفیق الزماں کے فن کے شاہکار۔