24 اپریل ، 2014
گوادر…وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ ان کی دائیں جانب وزیراعلیٰ بلوچستان اوربائیں جانب آرمی چیف ہیں، پاکستان کو محفوظ اور پْرامن ملک بنانے کے لیے ایک ہی میز پر مل بیٹھے ، ملکی سلامتی کے لیے سب ایک پیج پر ہیں، گوادربندرگاہ کو دبئی، سنگاپور اور ہانگ کانگ کی طرز پر فری پورٹ بنایاجائیگا۔ وزیر اعظم کے دورہ بلوچستان پرآصف علی بھٹی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نوازشریف گوادر پہنچے تو وزیراعلیٰ بلوچستان اور آرمی چیف نے ان کا استقبال کیا ،وزیراعظم کو گوادر پورٹ، پاک چین اقتصادی راہداری سمیت بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں اور صوبے میں امن وامان کی صورت حال پر بریفنگز دی گئیں۔ وزیراعظم کا کہناہے کہ گزشتہ 10 ماہ میں امن و امان کے قیام میں وفاقی اداروں، پاک فوج اور ایف سی کی کوششیں قابل قدر ہیں، ملکی سلامتی وترقی کے لیے سب متحد ہیں۔میری دائیں جانب آرمی چیف ہیں اور بائیں جانب وزیراعلیٰ بلوچستان موجود ہیں،ہم ملکی ترقی کے لیے ایک میز پر تھے اور سلامتی کے لیے متحد ہیں یہ عزم ان کا بھی ہے،ان کا بھی اور پوری قوم کا۔وزیراعظم نے کہاکہ موجودہ دور حکومت میں ہی بلوچستان میں سڑکوں کاجال بچھائیں گے،پاک فوج کے ادارے تن دہی سے سڑکوں کی تعمیرپرکام کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کام کرنے والے چینی انجینئرز اور ورکرز کی حفاظت کیلیے بھی موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں ، گوادر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ اور 300 بستروں پر مشتمل اسپتال بھی جلد تعمیر کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ گوادرمیں پورٹ اور ایئرپورٹ اسٹیٹ آف دی آرٹ ہوگا۔دبئی،سنگاپوریاہانگ کانگ کی طرح گوادرپورٹ کی تعمیرکریں گے جو فری پورٹ ہوگی۔وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہناتھاکہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبے کے حصے کے 110 ارب روپے مل گئے ہیں، ملکی تاریخ میں پہلی بار بلوچستان کا 78 فیصد ترقیاتی بجٹ جاری کیا گیا ہے اور وزیر اعظم کی ذاتی کوششوں سے بلوچستان کے عوامی مسائل پر توجہ دی جا رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان اچھی اصلاحات لارہے ہیں اور صوبے سے سفارش اوررشوت کا کلچرختم کررہے ہیں۔