پاکستان
22 جنوری ، 2012

ایسا لگ رہا ہے منصور اعجاز نہیں کوئی وائسرائے آرہاہے، وزیراعظم

ایسا لگ رہا ہے منصور اعجاز نہیں کوئی وائسرائے آرہاہے، وزیراعظم

لاہور . . . . . وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ دنیا کو یہ پیغام جارہاہے کہ منصور اعجاز نہیں جیسے کوئی وائسرائے یا امریکی صدر سے بڑی شخصیت پاکستان آرہی ہے، اربوں روپے لگانا یا فوج کو سیکیورٹی مہیا کرنا پڑے ایساآئین اور قانون کے تحت نہیں کرسکتے، یہ روش ملک کے لئے درست نہیں، سیکیورٹی کی ذمہ دار صرف وزارت داخلہ ہے۔ لاہور میں ارفع کریم کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میمو معاملے کو صدر، آرمی چیف، آئی ایس آئی کے اتفاق رائے سے پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا مگر نوازشریف سپریم کورٹ چلے گئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ منصور اعجاز پاکستان سے کبھی بھی مخلص نہیں رہا، ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ، حکومتوں اورپاکستان کے خلاف زہر اگلتا رہا، اسے کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش ہوناچاہئے۔ اس سوال پر کہ چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ وفاقی اور سندھ حکومت امن و امان کے حوالے سے ناکام ہوچکی ہیں ، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شکر ہے انہوں نے پنجاب کے لئے یہ سب نہیں کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ اعتزازاحسن نے بابر اعوان کو کابینہ میں شامل نہ کرنے سمیت کوئی مطالبہ نہیں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نیٹو سپلائی لائن کی بحالی کا کوئی بھی فیصلہ ملکی مفادمیں کریں گے کسی کی خوشنودی کیلئے نہیں۔ اس سے قبل وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ہمراہ آئی ٹی ایکسپرٹ ارفع کریم کے انتقال پر ان کے گھر جا کر ان کے والدین سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ وزیراعظم کا کہناتھاکہ وہ ارفع کریم کو پاکستان کا سب سے بڑا سول ایوارڈ دینے کا سوچ رہے ہیں۔

مزید خبریں :