28 اپریل ، 2014
اسلام آباد…اسلام آباد کا ڈی چوک آج میدان جنگ بن گیا ، لاپتا افراد کے لواحقین کے احتجاج کرنے پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل بر سائے، مظاہرہ کرنے والی خواتین کے بال کھینچے، اور مکوں کی بارش کردی ، آمنہ مسعود جنجوعہ کو گرفتار کرنے کے بعد گھسیٹتے ہوئے پولیس وین میں ڈال دیا گیا۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پارلے منٹ ہاوس سے چند قدم کی دوری پر ڈی چوک جہاں خواتین اور بچے اپنے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے مظاہرہ کرنے کے لیے موجود تھے،مظاہرین نے ریڈ زون کراس کرکے پارلے منٹ ہاوس کی جانب بڑھنے کی کوشش کی تو قانون حرکت میں آگیا ،پہلے پہل زبانی کلامی وارننگ دی گئی مظاہرین نے رکے تو پولیس نے لاٹھی چارج کردیا۔احتجاج کی قیادت کرنے والی آمنہ مسعود جنجوعہ کو سب سے پہلے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی،وردی پوش اخلاقیات تمیز احترام کے معنی بھول گئے،بنیادی انسانی حقوق کی دھجیاں اڑادیں،خواتین اہل کاروں نے آمنہ مسعود پر مکوں کی بارش کردی،جواب میں انہوں نے بھی ایک اہل کار کو طمانچہ جڑ دیا،میڈیا کے نمایندوں کو بھی کوریج سے روکنے کی کوشش کی گئی اور اسی ہلڑ بازی میں گھسیٹتے ہوئے آمنہ مسعود کو گاڑی میں ڈالا گیا اور مظاہرین کا کیمپ بھی اکھاڑ پھینکا،آمنہ مسعود کی گرفتاری کے بعد مظاہرین پر تاک تاک کر لاٹھیاں برسائی گئیں،جس پر بس چلا اسے مارتے ہوئے سڑک پر گھسیٹا گیا،جواب میں مظاہرین کی طرف سے بھی پولیس پر پتھر برسائے گئے،کہیں کہیں دو بدو لڑائی کے منظر بھی دیکھنے کو ملے،جہاں ڈنڈوں سے کام نہیں چلا وہاں آنسو گیس کے شیل برسے طاقت کے زور پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے بعد پولیس نے ڈی چوک کو چاروں طرف سے گھیر لیا،منتشر ہونے والے بھی دوبارہ جمع ہوکر پھر دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔