02 مئی ، 2014
کراچی…متحدہ قومی موومنٹ کے رہ نما فاروق ستار نے کہا ہے کہ تیرہ اپریل کو کراچی کے علاقے اسکیم 33 سے ایم کیو ایم کے کارکنوں کو سادہ لباس افراد لے گئے تھے،انہوں نے کہا کہ ان کارکنوں کو اٹھانے میں ملوث افراد کی نشان دہی کی اصل ذمہ داری صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تھی۔ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ چاروں کارکنوں کی ساتھ لاپتا ہونی والے دیگر2کارکنوں کے لاپتا ہونے کے حقائق سے پردہ اٹھا رہے ہیں، 13اپریل کو ان کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا، کارکنوں پر سفاکیت و بربریت کے ساتھ تشدد کیا گیا۔ فاروق ستار نے مزید کہا کہ کارکنوں کے ساتھ جس وحشت کا مظاہرہ کیا گیا وہ مناظر شاید ہی کہیں دیکھنے میں آئے ہوں، ایم کیو ایم ذمے دار جماعت ہے اور ہمیشہ ذمے دارانہ سیاست کی، ایم کیوایم محض شک کی بنا پر کسی پر الزام نہیں لگاتی۔ فاروق ستار نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا فرض تھا کہ کارکنوں کے لاپتا ہونے پر پردہ اٹھاتے، ستمبر2013ء سے جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے بعد تمام یونٹ دفاتر بند ہیں۔ فاروق ستار نے بتایا کہ کنٹری اپارٹمنٹ کے احاطے میں اسنوکر کلب میں یہ کارکنان بیٹھے تھے،13اپریل کواس چھاپے وگرفتاری سے پہلے ایک شخص 3گھنٹے تک اس علاقے میں رہا، دو ڈبل کیبن گاڑیوں میں سادہ لباس اہل کار آئے اور اسنوکر کلب پر بیٹھے ہوئے لوگوں پر دھاوا بولا، کنٹری اپارٹمنٹ کے ایک چوکیدار نے سادہ لباس اہلکار پر فائرنگ بھی کی، سادہ لباس اہل کاروں نے فائرنگ کرنے والے چوکیدار کو اپنی تحویل میں لے لیا، اسنوکر کلب کے قریب کھڑی رینجرز کی موبائل سادہ لباس اہلکاروں کے بعد اسنوکر کلب آگئیں، عینی شاہدین نے ان تمام تفصیلات سے ہمیں آگاہ کیا۔ فاروق ستار نے کہا کہ سادہ لباس اہلکاروں نے 15افراد کو گرفتار کیا جس میں سے 6ہمارے کارکن تھے، عینی شاہدین کے مطابق 2ڈبل کیبن، 2رینجرز کی گاڑیاں 15افراد کو اٹھا کرسہراب گوٹھ پر رینجرز کی چوکی پر رکیں۔