پاکستان
09 اپریل ، 2012

مختلف لابیز الیکشن میں سرمایہ کاری کرتی ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان

مختلف لابیز الیکشن میں سرمایہ کاری کرتی ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان

اسلام آباد… سپریم کورٹ نے انتخابی اخراجات سے متعلق مقدمہ کی سماعت کی میں ججز نے ریمارکس دئے ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں کروڑوں روپے کا لین دین ہوتا ہے،عام انتخابات میں مختلف لابیز ، اپنی حکومت لانے کیلئے سرمایہ کاری کرتی ہیں، انتخابی اخراجات کی مانیٹرنگ کا نظام وضع ہونا چاہیئے چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے انتخابی اخراجات سے متعلق مقدمہ کی سماعت کی، درخواست گزار عابدمنٹو نے کہاکہ ملک میں انتخابی مہم شروع ہوچکی ہے الیکشن کمیشن کو حکم دیا جائے کہ آئین کے تحت شفاف الیکشن یقینی بنانے، مسلم لیگ نون کے وکیل نصیر بھٹہ نے فریق مقدمہ بننے کی درخواست پیش کرتے ہوئے کہاکہ بھاری اخراجات کی وجہ سے عام آدمی الیکشن میں شرکت کا سوچ بھی نہیں سکتا ، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہاکہ انتخابی اخراجات کیلئے انتخابی قوانین میں ترمیم ہوسکتی ہے یا قرارداد لائی جاسکتی ہے، انتخابی اخراجات میں کمی کا فیصلہ سیاسی جماعتوں کو خود کرنا چاہیئے،انہوں نے کہاکہ انتخابی اخراجات سے متعلق قانونی ترامیم ، مشرف دور میں ہوئیں، کیا سینیٹ الیکشن میں انتخابی خرچ کی کوئی حد مقرر ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ ایک بار چودھری شجاعت نے کہاتھاکہ الیکشن جیتنے کے بعد پہلا جھوٹ اخراجات کا ہوتا ہے، جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کہ صرف نیت کی نہیں ، عمل کی بھی ضرورت ہے،انتخابی اخراجات کیلئے الیکشن کمیشن کے پاس مانیٹرنگ نظام نہیں ہے، عابد منٹو کے دلائل جاری تھے کہ مقدمہ کی سماعت کے دوران وقفہ کردیا گیا

مزید خبریں :