09 مئی ، 2014
اسلام آباد…جیو نیوز کے معاملے پر پیمرا کے اجلاس کی سفارشات کو وزارت قانون کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،اکثریتی ارکان کا کہنا ہے قانونی رائے ملنے تک سفارشات کو زیر غور نہیں لایا جاسکتا۔ پیمرا حکام کے مطابق جیوکے معاملے پرپیمرا اتھارٹی کی سفارشات وزارت قانون کوبھجوانیکافیصلہ کیا گیا ہے، اجلاس میں پیمرا کے اکثریتی ارکان کا موقف تھا کہ جیو کے معاملے پر قانونی طریقہ کار نہیں اپنایا جارہا، جلد بازی کے بجائے قانونی طریقہ کار اختیار کرنا چاہیے، ایسا نہ ہو کہ دوسرا فریق عدالت میں چلا جائے اور اتھارٹی کے خلاف فیصلہ آجائے، بعض اراکین کا موقف تھا کہ چھ مئی کے اجلاس کی سفارشات رکارڈکا حصہ ہیں تاہم وزارت قانون کی قانونی رائے ملنے تک انہیں زیرغورنہیں لایاجاسکتا، اکثریتی اراکین نے کہا کہ پیمراکی کونسل آف کمپلینٹ ہی چینل کیخلاف شکایات کوسننے کی مجازہے، جیو نیوز نے چیف جسٹس پاکستان اور وزیر اعظم نواز شریف سے اپیل کی تھی کہ پیمرا کی تشکیل مکمل نہیں اور اس سے انصاف کی امید نہیں کیونکہ وزارت داخلہ اور وزارت دفاع نے ایک سرکاری ادارے پیمرا کو شکایت کی ہے تو اس سے کس طرح جیو کو انصاف مل سکتا ہے۔ راجہ اسرار عباسی جو کہ پیمرا کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ ہیں جن کا کام انصاف کرنا ہے وہ اجلاس کا بائی کاٹ کرکے باہر آئے اور کہا کہ حکومت خود کش حملہ کرنا چاہتی ہے تو وہ اس پر کچھ نہیں کہہ سکتے۔ وزارت دفاع نے آئی ایس آئی کی شکایت پر بائیس اپریل کو جیو کے بارے میں پیمرا کو شکایت بھیجی تھی جس کے بعد چھ مئی کو پیمرا کا پہلا اجلاس ہوااور 9 مئی کو دوسرے اجلاس میں پیمرا کی سفارشات وزارت قانون کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا،معاملے پر پیمرا اتھارٹی کا اگلا اجلاس سولہ مئی کو طلب کرلیا گیا ہے۔