11 مئی ، 2014
تہران… پاکستان اور ایران نے گیس پائپ لائن منصوبے کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیاہے،وزیراعظم نوازشریف کہتے ہیں کہ خطے کے تمام ہمسائیہ ملکوں کے ساتھ برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں اورایران کے ساتھ تجارت کا حجم 5 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں ووزیراعظم نوازشریف تہران رج۵ اپنے پہلے سرکاری دورے پر پہنچے تو ان کا ایران کے نائب صدر طارق جہانگیری نے استقبال کیا ۔وزیراعظم کو گارڈز آف آنر پیش کیاگیا،وزیراعظم نے ایران کے صدر حسن روحانی سے ملاقات کی جس میں پاک ایران تعلقات سمیت دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امور پر تبادلہ خیال کیاگیا،ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں جاری پاک ایران مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم نواز شریف جبکہ ایرانی وفد کی قیادت صدر حسن روحانی نے کی ، پاکستانی وفد میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار،وفاقی وزیرپیٹرولیم شاہد خاقان عباسی، مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز اور معاون خصوصی طارق فاطمی شامل تھے، مذاکرات کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ دونوں ملکوں نے دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا،وزیراعظم کا کہناتھاکہ ایران کے ساتھ تجارت 5 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں،ملاقات میں ایرانی صدر نے وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی۔