14 مئی ، 2014
اسلام آباد…سابق وزیراطلاعات جاوید جبار نے واضح کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے میڈیا کمیشن نے جنگ جیو پر فنڈز وصول کرنیکا الزام نہیں لگایا، چند عناصر رپورٹ کے بارے میں مسلسل غلط بیانی کررہے ہیں ، سابق چیرمین پیمرابھی اپنی غلط بیانی پر افسوس کا اظہارکرچکے ہیں۔سابق وزیراطلاعات جاوید جبار اس میڈیا کمیشن کے رکن تھے جسے گزشتہ برس سپریم کورٹ نے تحقیقات کیلئے قائم کیا تھا۔اس کمیشن کی رپورٹ میں چیئرمین پیمرا کا ایک چینل پر نام لیے بغیر بیرونی فنڈنگ کا الزام بھی شامل تھا، جسے بعد میں انہوں نے نہ صرف واپس لے لیا بلکہ اس الزام پرسپریم کورٹ سے معافی بھی مانگی۔ کمیشن کے رکن جاوید جبار نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ چند عناصر مسلسل رپورٹ کے مندرجات کے بارے میں غلط بیانی کررہے ہیں اور اسے توڑ مروڑ کر پیش کررہے ہیں۔ جاوید جبار کہتے ہیں کہ کمیشن نے کبھی ایسا الزام عائد نہیں کیا کہ جنگ اور جیو گروپ نے خفیہ طور پر بیرون ملک سے خفیہ فنڈز لیے تھے۔ نہ ہی کمیشن نے کوئی ایسا شبہ ظاہر کیا کہ یہ گروپ پاکستان دشمن ہے۔ جاوید جبار نے کہا کہ ان کا جنگ گروپ کے مالکان اور ٹیم کے ساتھ 45 سال کا تعلق ہے اور و ہ اس بات کے قائل ہیں کہ یہ ادارہ ہمارے ملک کی سلامتی اور خیر خواہی کا اتنا ہی عزم رکھتا ہے جتنا کوئی اور سول یا فوجی۔ بعض اوقات غلط انتخاب اور برے فیصلے کی وجہ کوتاہی تو ہوسکتی ہے مگر غداری نہیں۔